نئی دہلی: 29 سالہ رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ ایک بار پھر غلط تبصرہ کیا ہے ، اس بار عربوں کو لے بے بنیاد تبصرہ کیا ہے۔
رکن پارلیمنٹ نے لوگوں کی توہین کرتے ہوئے بہت ساری بدنامی اور توہین آمیز ٹویٹس پوسٹ کیں ، جسے انہیں حذف کرنا پڑا۔ ممبر پارلیمنٹ کی جانب سے اس طرح کے ایک ٹویٹ کو پوری دنیا نے پڑھا اور انکی خوب تنقید کی گئی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنا ٹویٹ حذف کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
اس ٹویٹ کو سنہ 2015 میں عرب خواتین کے بارے میں “قابل اعتراض” تبصرہ کے ساتھ پوسٹ کیا گیا تھا۔ اس ٹویٹ پر عرب ممالک کے مختلف ممتاز شہریوں نے روشنی ڈالی۔
انہوں نے جو ٹویٹ کیا اس کا عرب ریاستوں کی خواتین نے سختی سے جواب دیا۔
پکارنے والے پہلے لوگوں میں سوریا دبئی میں مقیم کاروباری خاتون نورا الغوریٰ تھیں ، جن کا کہنا تھا کہ “ان کی پرورش کی وجہ سے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں نے خواتین کی بے عزتی کرنا سکھایا ہے۔” انہوں نے اسے کہا اگر کبھی بھی وزارت خارجہ دیا جاتا ہے تو عرب ممالک کا سفر کرنے” کے خلاف بھی متنبہ کیا۔
میجبل الشریعہ کی وکیل اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے ڈائریکٹر کویت نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا ، “میں فری انڈیا کے لئے جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں ہندوستانی میں مسلمانوں کے اواز اٹھاوں گی۔
الناصر نے بیان کیا کہ “ہر سال 55 ارب ڈالر سے زیادہ خلیجی ممالک سے ہندوستان بھجوایا جاتا ہے اور تمام مسلم ممالک میں 120 بلین ڈالر سے زیادہ کا خرچ آتا ہے۔ ان ممالک میں ہندوستانی (ہندوؤں) کے ساتھ اچھا سلوک کیا جاتا ہے اور اس کے بدلے میں ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے؟

