بی جے پی کے لوگ بس ملک کا رقبہ بتادیں : اکھلیش یادو

   

لکھنؤـ31اگست(یواین آئی) اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے چین کے دورے کے سلسلے میں اتوار کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف ملک کا رقبہ بتا دیں، مطلب یہ بتادیں کہ بی جے پی حکومت کے آنے کے بعد ملک کی کل زمین کتنی تھی اب بھی اتنی ہی ہے یا اب چینی قبضے کے بعد کم ہوگئی ہے ۔ یادو نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ فیس بک پر سوال اٹھائے ہیں۔ اکھلیش نے لکھا ہے کہ یہ نام نہاد خود کفیلی، سودیشی اور چینی سامان کے بائیکاٹ کے بی جے پی جملوں کی تشویشناک سچائی ہے ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ چین سے آنے والے سامان پر جس طرح ہندوستان کا انحصار بڑھتا جارہا ہے اس کا برا اثر ہمارے صنعتوں، کارخانو اور دکانوں پر لگاتار گھٹتے جارہے کام اور کاروبار پر پڑا ہے اس سے بے روزگاری میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے ۔اکھلیش یادو نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے ‘ بی جے پی چینی چال کی کرونالوجی سمجھ لے ۔پہلے چین اپنا مال ہندوستان کے بازاروں میں بھر دے گا۔اس سے چین پرانحصار بڑھ جائے گا کہ ان کی ہر جگہ غلط حرکت کو نظرانداز کرنے کے لئے بی جے پی مجبور ہوجائیں گے ۔ اس کے بعد چین ہماری مصنوعات اور صنعتوں کو آہستہ آہستہ بند کرانے کے دہانے تک لے جائے گا۔یادوآگے کہتے ہیں کہ اس کے بعد چین من مانی قیمت پر ہر چیز سپلائی کرے گا۔ اس کے بعد مہنگائی، بے روزگاری بڑے گی۔ جب مہنگائی۔بے روزگار زیادہ ہوگی تو حکومت کے خلاف اشتعال بھی کئی گنا بڑھ جائے گا۔دوسروں کے سہارے چل رہی بغیر اکثریت کی بی جے پی حکومت مزید کمزور ہوکر لڑکھڑا جائے گی۔ ایس پی سربراہ نے لکھا ہے کہ خودہی لڑکھڑاتی بی جے پی کی حکومت چین کے حملے کو چیلنج نہیں دے پائے گی۔ ہماری زمین پر چین اپنا قبضہ مزید بڑھائے گا۔
یوپی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ اگر یہ بات ڈرون والوں کو سمجھ نہیں آرہی ہے تو یوپی میں وراجمان بلڈزر والے پرواسی جی ہی یہ سچائی سمجھ کر جواب دے دیں کہ چین کے ذریعہ ہماری کتنی زمین ہڑپی گئی ہے ۔ کیونکہ ان کا مستقل وطن بھی تو چینی قبضے کا شکار ہوا ہے ۔