نئی دہلی، 10 جولائی (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کہا ہے کہ دہلی میں مانسون کی بارش بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے چاروں انجنوں کو بہا لے گئی اور وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے لے کر وزراء تک کے پانی نہ بھرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ۔عآ پ کے ریاستی صدر سوربھ بھاردواج نے جمعرات کے روز کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ نالوں کی صفائی کے نام پر فوٹو سیشن ہو رہے ہیں۔ فوٹو سیشن کرنے کے بعد کہا گیا کہ اب دہلی میں پانی نہیں بھرے گا۔ پی ڈبلیو ڈی کے وزیر پرویش صاحب سنگھ نے کہا تھا کہ انہوں نے تقریباً 400 معطلی کے خطوط تیار کیے ہیں۔ جہاں کہیں بھی پانی جمع ہوگا، تو وہاں کے ذمہ دار سینئر پی ڈبلیو ڈی افسر یا دیگر افسر کو فوری طور پر معطل کر دیا جائے گا۔مسٹر بھاردواج نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ بدھ کی شام بارش کی وجہ سے دہلی میں ہر طرف پانی بھر گیا لیکن کسی کو معطل نہیں کیا گیا۔ جناب پرویش صاحب سنگھ اور ان کی حکومت کہہ رہی تھی کہ ہر جگہ کے لیے ایک افسر کی ذمہ داری طے کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ اے اے پی کی حکومت کو تو افسران کو معطل کرنے کا حق بھی حاصل نہیں تھا۔ اب لیفٹننٹ گورنر بھی بی جے پی کے ہیں۔ اس کے باوجود اگر بی جے پی حکومت بڑے پیمانے پر افسران کو معطل نہیں کر رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت اور افسران کے درمیان ملی بھگت چل رہی ہے ۔ اس کرپشن میں بہت سے لوگ ملوث ہیں۔اے اے پی کے لیڈر نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پٹیل نگر میں پانی بھرنے کی وجہ سے پھنسی ہوئی ایمبولینس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے لوگ پٹیل نگر میں گڈھوں میں پھنسی ایمبولینس کو باہر نکال رہے ہیں۔ بارش کے باعث کئی مقامات پر سڑکیں دھنس گئیں اور پانی جمع ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے آئے روز بڑے بڑے دعوے کیے جاتے تھے لیکن نتیجہ سب کے سامنے ہے ۔ یہ صورتحال تب ہے جب دہلی میں چار انجن والی بی جے پی کی حکومت ہے ۔