بی جے پی کے گھمنڈ وتکبر کی وجہ سے مہارشٹرا کے حالات خراب ہوۓ:سنجے راوت

,

   

مہارشٹرا کے انتخابی نتائج انے کے بعد سے مہارشٹرا میں بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان تلخی بڑھتی جا رہی ہے، شیوسینا کے ترجمان و رکن راجیہ سبھا سنجے راوت میں بھاجپا کو ایک گھمنڈی پارٹی بتا کر کہا کہ انہی کے گھمنڈ کی وجہ سے آج مہارشٹرا کے یہ حالات ہوۓ۔

سنجے راوت کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو شیوسینا اور نہ ادھو ٹھاکرے پر الزام ڈالنے کا حق نہیں ہے اسلئے کہ 50-50 کا ہی فارمولے پر مہر لگی تھی، مہارشٹرا کے حالات پر شیوسینا ذمہ دار نہیں ہے، ہمارا اور بی جے پی کا رشتہ بس رسمی رہ گیا ہے۔

راوت نے مزید کہا کہ “گورنر ہوشیاری نے شیوسینا کو 24 گھنٹے کا وقت دیا ہے اور بی جے پی نے اپوزیشن میں بیٹھنے کے لئے اپنے اپ کو تیار کیا ہے، لیکن حکومت بنانے کو تیار نہیں ہے، اور بی جے پی کا یہ تکبر مہاراشٹر کے عوام کی توہین ہے، گورنر نے ہم سے پوچھا کہ کیا ہم حکومت بنا سکتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ ہمیں اور وقت ملتا تو اچھا رہتا لیکن حکومت بنانے کے مشن میں ہم لگ چکے ہیں۔

این سی پی سربراہ نے شیوسینا کے وزیر کے استعفے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں اس پر اب کچھ نہیں کہوں گا آج کانگریس اور این سی پی کا ایک اجلاس ہونا ہے اس کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔

قبل ازیں مہاراشٹر بی جے پی کے چیف چندركانت پاٹل اور دیویندر فڑنویس اتوار کی شام گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملنے گورنر کی رہائش گاہ پہنچے تھے، گورنر سے ملنے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے چندركانت پاٹل نے ہار مانتے ہوئےکہا تھا کہ ’’اپنے دم پر بی جے پی حکومت نہیں بناپاۓ گی، ہم نے گورنر کو اس بات کی اطلاع دے دی ہے۔