سینئر لیڈر کے سیاسی سفر کے اختتام کے تبصرے درست نہیں
حیدرآباد۔27جولائی (سیاست نیوز) سابق چیف منسٹر یدی یورپا کے استعفیٰ کو ان کی سیاسی موت سے تعبیر کیا جانا درست نہیں ہے بلکہ بی جے پی کی جانب سے ان کی خدمات کو ضائع نہیں کیاجائے گا اور کرناٹک میں ان کے تجربہ کو بہتر انداز میں استعمال کیا جائیگا ۔ یدی یورپا ان بد قسمت چیف منسٹرس میں ہیں جو کہ ایک سے زائد مرتبہ چیف منسٹر بننے کے باوجود ایک مرتبہ بھی معیاد مکمل نہیں کرپائے ۔کرناٹک کے بااثر لنگایت طبقہ سے تعلق رکھنے والے یدی یورپا نے سیاسی زندگی کا آغاز اسی نظریہ کے ساتھ کیا تھا جس کے ساتھ آج وہ ہیں۔وہ 4مرتبہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لے چکے ہیں لیکن ایک مرتبہ بھی انہوں نے معیاد مکمل نہیں کی ۔یدی یورپا کے استعفیٰ کو ان کی سیاسی موت قرار دینے والوں کو عجلت سے کام لینے سے گریز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کرناٹک میں بی جے پی چہرہ کے طور پر بی ایس یدی یورپا نے منفرد شناخت بنائی ہے اور اس محنت کو بی جے پی ضائع ہونے نہیں دے سکتی ۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست کرناٹک کے چیف منسٹر کے عہدہ سے یدی یورپا کو مستعفی ہونے کے مشورہ کے بعد وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے چکے ہیں لیکن پارٹی سے ان کی اہمیت کو برقرار رکھنے کا جائزہ لیا جا رہاہے۔ بی جے پی کی جانب سے یدی یورپا کو ہٹانے ان کی پیرانہ سالی کا حوالہ دیئے جانے کو سیاسی حلقوں میںقبول نہیں کیا جا رہاہے لیکن کہا جا رہاہے کہ کرناٹک کے موجودہ سیاسی حالات میں پارٹی کے پاس چیف منسٹر کے عہدہ سے یدی یورپا کو ہٹانے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا لیکن ساتھ ہی بی جے پی کرناٹک میں لنگایت ووٹوں سے محروم ہونے کے موقف میں نہیں ہے اور نہ ہی ریاست میں اقتدار سے محروم ہونا چاہتی ہے جہاں سب سے پہلے پارٹی کو اقتدار حاصل ہوا ہے۔انہیں فوری پارٹی کی جانب سے مارگ درشک منڈل کاحصہ نہیں بنایا جائیگا بلکہ ان کی خدمات سرگرم سیاست میں حاصل کی جائیں گی۔
