بی سی تحفظات، سپریم کورٹ سے رجوع ہونے پر حکومت کا غور

   

16 اکٹوبر کو کابینہ کا اجلاس، چیف منسٹر و دیگر قائدین نے ہائیکورٹ کے حکم التواء کا جائزہ لیا
حیدرآباد ۔ 11 اکٹوبر (سیاست نیوز) حکومت نے بی سی طبقات کے 42 فیصد تحفظات پر ہائیکورٹ کی جانب سے حکم التواء کے بعد اس مسئلہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی، صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ، اے آئی سی سی کی تلنگانہ انچارج میناکشی نٹراجن، وزیر بی سی بہبود پونم پربھاکر، سپریم کورٹ کے وکیل و کانگریس رکن راجیہ سبھا ابھیشیک مانو سنھگوی کے علاوہ دیگر قائدین نے زوم میٹنگ کا انعقاد کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے بی سی طبقات کیلئے 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے جاری کردہ جی او 9 پر ہائیکورٹ نے حکم التواء جاری کردیا اس کا جائزہ لیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بتایا کہ بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کیلئے دستوری اور قانونی امور کی تکمیل کی گئی۔ کابینہ اجلاس میں منظوری دی گئی اسمبلی اور کونسل دونوں میں بلز کو منظوری دی گئی۔ پہلے ذات پات کی مردم شماری کی گئی۔ بی سی تحفظات سے رپورٹ تیار کی گئی۔ تحفظات کی فراہمی کیلئے طویل پراسیس کیا گیا اور ساتھ ہی تمام سیاسی جماعتوں نے اسمبلی میں بل کی مکمل تائید کی ہے۔ وزراء نے کہا کہ بی سی تحفظات کی فراہمی تک مقامی اداروں کے انتخابات نہیں کرائے جائیں گے۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ حکومت ہائیکورٹ کے حکم التواء کے خلاف سپریم کورٹ میں اسپیشل لیوپٹیشن داخل کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس دوران چیف منسٹر نے 16 اکٹوبر کو تلنگانہ کابینہ اجلاس طلب کیا ہے جس میں بی سی تحفظات اور مقامی اداروں کے انتخابات کے علاوہ دوسرے امور پر غور کرنے کا امکان ہے۔2