اندرون چار ہفتے حلفنامہ داخل کرنے چیف جسٹس کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 4۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات پر عبوری حکم التواء میں مزید توسیع کردی ہے ۔ چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ کی زیر قیادت بنچ نے درخواستوں کی سماعت کے بعد حکومت کو اندرون 4 ہفتے جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست گزاروں سے کہا گیا کہ وہ حکومت کے جواب پر مزید دو ہفتوں میں اپنا موقف پیش کریں۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت 29 جنوری کو مقرر کی گئی ہے ۔ سرکاری وکیل نے حلفنامہ داخل کرنے کے لئے چار ہفتے کی مہلت طلب کی جس پر درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے گزشتہ سماعت کے موقع پر چار ہفتوں میں کاؤنٹر داخل کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن آج تک جوابی حلفنامہ داخل نہیں کیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر ریلیف حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ عدالت نے تمام فریقین کو آئندہ سماعت تک تحریری حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ موجودہ تحفظات کی بنیاد پر مجالس مقامی کے انتخابات منعقد کرنے کی ہدایت دی جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ تحفظات میں اضافہ سے متعلق جی او پر ہائیکورٹ کا حکم التواء جاری رہے گا اور الیکشن کمیشن موجودہ تحفظات کی بنیاد پر انتخابات منعقد کرسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے خلاف ہائی کورٹ میں تقریباً 10 درخواستیں داخل کی گئیں۔1