کے سی وینو گوپال اور ابھیشک منو سنگھوی سے ملاقات، جسٹس سدرشن ریڈی سے مشاورت
حیدرآباد 26 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کانگریس ہائی کمان کو تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کے لئے 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کی راہ میں قانونی رکاوٹوں اور پارٹی کی سطح پر متبادل حکمت عملی کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ چیف منسٹر نے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا اور وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی کے ہمراہ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی تنظیمی اُمور کے سی وینو گوپال سے ملاقات کی اور مجالس مقامی کے انتخابات میں 42 فیصد بی سی تحفظات پر عمل آوری کے سلسلہ میں حکومت کو درپیش رکاوٹوں سے واقف کرایا۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے کے سی وینو گوپال کو بتایا کہ راہول گاندھی کی جانب سے پسماندہ طبقات سے کئے گئے وعدے کی تکمیل میں حکومت سنجیدہ ہے۔ اسمبلی میں منظورہ بلز گزشتہ 5 ماہ سے صدرجمہوریہ کے پاس زیرالتواء ہیں۔ پنچایت راج اداروں میں بی سی تحفظات کو بڑھاکر 42 فیصد کرنے سے متعلق آرڈیننس کو گورنر نے صدرجمہوریہ کے پاس روانہ کردیا۔ ایسے میں حکومت کے پاس پارٹی کی سطح پر ٹکٹوں کی تقسیم میں 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے قانونی ماہرین کی جانب سے جی او جاری کرنے کی تجویز سے واقف کرایا۔ حکومت تحفظات کے سلسلہ اگر جی او جاری کرتی ہے تو اُسے عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ کے سی وینو گوپال نے راہول گاندھی کے سماجی انصاف کے نعرے کی تکمیل کے لئے قانونی رکاوٹوں کا جائزہ لیتے ہوئے پیشرفت کا مشورہ دیا۔ اُنھوں نے سپریم کورٹ کے وکلاء سے مشاورت کی تجویز پیش کی۔ کے سی وینو گوپال کو گزشتہ دنوں حیدرآباد میں پارٹی کی پولیٹیکل افیرس کمیٹی اور اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے مباحث سے واقف کرایا گیا۔ چیف منسٹر نے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور کانگریس کے رکن راجیہ سبھا ابھیشک منو سنگھوی سے ملاقات کی اور بی سی تحفظات کے مسئلہ پر بات چیت کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، ریاستی وزراء اتم کمار ریڈی، ڈی سریدھر بابو، پونم پربھاکر، ڈی انوسویا سیتکا اور بی سی قائدین وی ہنمنت راؤ، ای انیل اور پی ونئے کمار نے ابھیشک منو سنگھوی سے ملاقات کی۔ بھٹی وکرامارکا اور دیگر قائدین نے ڈاکٹر کے کیشو راؤ کے ہمراہ جسٹس بی سدرشن ریڈی سے ملاقات کی اور تحفظات کے مسئلہ پر قانونی موقف دریافت کیا۔ سدرشن ریڈی نائب صدرجمہوریہ کے عہدہ کے لئے انڈیا الائنس کے امیدوار ہیں۔ بعد میں بھٹی وکرامارکا نے کہاکہ ابھیشک منو سنگھوی اور جسٹس سدرشن ریڈی نے قانونی نکات کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے حکومت کو متبادل امکانات سے واقف کرایا ہے۔1