بی سی تحفظات پر جدوجہد کیلئے کویتا کی آر کرشنیا سے ملاقات

   

17 جولائی کو ریل روکو احتجاج، 42 فیصد بی سی تحفظات کے بغیر مجالس مقامی چناؤ کی مخالفت

حیدرآباد۔ 22 جون (سیاست نیوز) مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے تلنگانہ جاگروتی نے 17 جولائی کو ریل روکو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ احتجاج کے لئے بی سی تنظیموں کی تائید حاصل کرنے تلنگانہ جاگروتی کی صدر رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے بی سی طبقات کے قومی رہنما اور رکن راجیہ سبھا آر کرشنیا سے ملاقات کی۔ دونوں قائدین نے پسماندہ طبقات کو تحفظات کی فراہمی کے سلسلہ میں مشترکہ جدوجہد سے اتفاق کیا۔ کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تحفظات کے سلسلہ میں صدر جمہوریہ کی منظوری کا انتظار کئے بغیر تلنگانہ میں عمل آوری کا اعلان کرے۔ کابینہ کے اجلاس میں اس سلسلہ میں فیصلہ کرنے کی مانگ کی گئی۔ آر کرشنیا اور کویتا نے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 70 برس سے پسماندہ طبقات ناانصافی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس مقامی نے 42 فیصد تحفظات کے لئے اسمبلی میں بل کی منظوری کافی نہیں بلکہ حکومت کو دستوری اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تحفظات پر عمل کرنا چاہئے۔ آر کرشنیا نے کہا کہ بی سی طبقات کے لئے کویتا کی جدوجہد قابل ستائش ہے۔ انہوں نے سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی کہ وہ تحفظات کو سیاسی رنگ دیئے بغیر عمل آوری کی جدوجہد میں شامل ہو جائیں۔ آر کرشنیا نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں بی سی طبقات سے انصاف کے لئے جدوجہد کی گئی تھی۔ آر کرشنیا نے 17 جولائی کے ریل روکو احتجاج کی تائید کا اعلان کیا اور بی سی تنظیموں سے احتجاج میں حصہ لینے کی اپیل کی۔ کویتا نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ حکومت صدر جمہوریہ کا بہانہ بناکر تحفظات کے بغیر ہی مجالس مقامی کے انتخابات کی تیاری کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے تحفظات کے بغیر ہی الیکشن کا اعلان کیا تو بڑے پیمانے پر ایجیٹیشن کیا جائے گا۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے سیاسی پارٹیوں اور بی سی تنظیموں میں اتحاد کی اپیل کی۔ 1