بی سی تحفظات پر قانونی امور کمیٹی کاگاندھی بھون میں اجلاس

   

میناکشی نٹراجن ، مہیش کمار گوڑ اور وزراء کی شرکت، رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے سلسلہ میں قانونی امور کا جائزہ لینے تشکیل دی گئی کمیٹی کا آج گاندھی بھون میں اجلاس منعقد ہوا۔ اے آئی سی سی سکریٹری انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن ، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، ریاستی وزراء اتم کمار ریڈی ، سریدھر بابو ، پونم پربھاکر ، سیتکا ، سری ہری کے علاوہ بی سی طبقہ کے سینئر قائدین وی ہنمنت راؤ ، ڈاکٹر ونئے اور ای انیل نے شرکت کی۔ اجلاس میں دستور اور قانون کے ماہرین سے مشاورت اور ان کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کی سفارشات کو ریاستی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور توقع ہے کہ تحفظات کی فراہمی کے متبادل امکانات کے تحت کوئی فیصلہ ہوگا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق بعض ماہرین قانون نے حکومت کی جانب سے جی او کی اجرائی کے ذریعہ تحفظات کی فراہمی کی تجویز پیش کی ہے جبکہ بعض ماہرین نے صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء بلز کی صورت میں جی او پر عمل آوری کو ناممکن قرار دیا۔ زیادہ تر ماہرین کی رائے پارٹی کی سطح پر پسماندہ طبقات کو 42 فیصد ٹکٹ فراہم کرنے کے حق میں تھی۔ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے وکیل ابھیشک منو سنگھوی اور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سدرشن ریڈی کے علاوہ ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی سے رائے حاصل کی ہے۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے پنچایت راج چناؤ کی تیاریوں کا آغاز کرتے ہوئے فہرست رائے دہندگان کی تیاری کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق حکومت کو 30 ستمبر تک انتخابی مرحلہ مکمل کرنا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ ستمبر کے پہلے ہفتہ میں الیکشن نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا ، اس وقت تک حکومت کو تحفظات کے تعین کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حکومت 42 فیصد بی سی تحفظات کے ساتھ انتخابات منعقد کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد حکومت قطعی فیصلہ کرے گی۔1