بی سی تحفظات کیلئے متحدہ مساعی کرنے کل جماعتی پسماندہ طبقات قائدین کا فیصلہ

   

حیدرآباد میں راؤنڈ ٹیبل کانفرنس، ریاستی وزیر سری ہری، بنڈارو دتاتریہ، بی آر ایس اور دیگر قائدین کی شرکت
حیدرآباد۔ 5 اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں بی سی تحفظات کے مسئلہ پر سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر بی سی قائدین نے جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے۔ مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے بی سی قائدین اور بی سی تنظیموں کے نمائندوں کی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس آج حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔ وزیر انیمل ہیسبنڈری وی سری ہری، رکن راجیہ سبھا آر کرشنیا، سابق گورنر ہریانہ بنڈارو دتاتریہ، قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن مدھوسدھن چاری، بی آر ایس رکن اسمبلی جی کملاکر، سابق وزیر سرینواس ریڈی، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے مجالس مقامی میں 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے لئے جاری کردہ جی او کا جائزہ لیا گیا۔ قائدین نے کہا کہ حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ بی سی تحفظات پر عمل کرنا چاہئے جو گزشتہ کئی برسوں سے آبادی کے تناسب سے انصاف کی اپیل کررہے ہیں۔ ریاستی وزیر وی سری ہری نے کہا کہ پسماندہ طبقات اتحاد کے ذریعہ اپنے حقوق حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی وزیر نہیں بلکہ بی سی نمائندہ کے طور پر اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طبقاتی سروے کے اعداد و شمار کی بنیاد پر تعلیم، روزگار اور سیاست میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کے حق میں اسمبلی اور کونسل میں بلز منظور کئے گئے۔ تمام سیاسی پارٹیوں میں بلز کی تائید کی جو گزشتہ کئی ماہ سے صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء ہیں۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ تحفظات پر عمل آوری کے لئے بی سی قائدین اور تنظیموں کو متحدہ طور پر جدوجہد کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت پر دباؤ بنایا جائے کہ وہ تحفظات بل کو منظوری دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بی سی تحفظات کے لئے خصوصی کمیشن قائم کیا تھا جس کی سفارش پر قانون سازی کی گئی ہے۔ 1