میناکشی نٹراجن کا ٹرین سے سفر، مہیش کمار گوڑ اور ریاستی وزراء نے آلیر تک سفر کیا،6 اگست کو جنتر منتر پر دھرنا
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اگست (سیاست نیوز) بی سی تحفظات کیلئے نئی دہلی میں تین روزہ پروگراموں میں شرکت کے مقصد سے کانگریس قائدین اور کارکنوں کی خصوصی ٹرین آج چرلا پلی ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہوئی ۔ مرکزی حکومت پر تحفظات بلز کی منظوری کیلئے دباؤ بنانے کانگریس پارٹی نے تین روزہ چلو دہلی پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ 6 اگست کو نئی دہلی کے جنتر منتر پر مہا دھرنا منظم کیا جائے گا جس میں تلنگانہ کے تمام 33 اضلاع سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندے اور قائدین شرکت کریں گے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی ، ریاستی وزراء ، ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی و کونسل اور سینئر قائدین دھرنے میں حصہ لیں گے۔ ہر ضلع سے تقریباً 50 قائدین خصوصی ٹرین کے ذریعہ نئی دہلی روانہ ہوئے ۔ اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن کارکنوں کے ساتھ ٹرین میں نئی دہلی روانہ ہوئیں۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ریاستی وزراء پونم پربھاکر اور وی سری ہری بھی خصوصی ٹرین میں سوار ہوئے ۔ تاہم ان قائدین نے بھونگیر کے آلیر تک ٹرین میں سفر کیا اور وہاں سے ٹرین نئی دہلی کیلئے روانہ ہوگئی۔ ابتداء میں مہیش کمار گوڑ کے ناگپور تک سفر کا منصوبہ تھا تاہم حیدرآباد سے قائدین کی روانگی کے انتظامات کے سلسلہ میں انہوں نے پروگرام تبدیل کردیا۔ آلیر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین خصوصی ٹرین سے نئی دہلی کیلئے روانہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے پسماندہ طبقات کی آواز اور مطالبہ کو نئی دہلی تک پہنچانے کا پروگرام طئے کیا ہے۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے سماجی انصاف کے نعرہ کے تحت تلنگانہ میں طبقاتی سروے کا اہتمام کرایا جس کے تحت 42 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 1931 میں طبقاتی سروے کیا گیا تھا جس کے بعد 2024 میں کانگریس حکومت نے سروے کا اہتمام کرتے ہوئے پسماندہ طبقات کی حقیقی آبادی کا پتہ چلایا ہے۔ تعلیم روزگار اور سیاست میں 42 فیصد تحفظات کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسمبلی میں منظورہ بلز گورنر کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو روانہ کئے گئے ۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ صدر جمہوریہ سے ملاقات کرتے ہوئے بلز کی منظوری کی درخواست کی جائے گی۔ مہیش کمار گوڑ نے الزام عائد کیا کہ کشن ریڈی اور رام چندر راؤ بی سی تحفظات بل کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں موجود بی سی قائدین بنڈی سنجے ، ایٹالا راجندر اور ڈی اروند خاموش تماشائی بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پسماندہ طبقات کو ان کا جا ئز حق دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ اسمبلی میں بی جے پی نے بل کی تائید کی تھی لیکن صدر جمہوریہ کے پاس منظوری کی راہ میں رکاوٹ بن چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 6 اگست کو جنتر منتر پر دھرنا منظم کیا جائے گا۔1