16 اور 17 جولائی کو دورہ کا امکان، صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، ارکان پارلیمنٹ کیلئے تحفظات پر پرزنٹیشن
حیدرآباد۔ 13 جولائی (سیاست نیوز) پنچایت راج اداروں اور مجالس مقامی میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے سلسلہ میں مرکز پر دباؤ بنانے اور انڈیا الائنس کی حلیف پارٹیوں کی تائید حاصل کرنے کے لئے چیف منسٹر ریونت ریڈی آئندہ ہفتہ دہلی کا دورہ کریں گے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر تلنگانہ اسمبلی میں 42 فیصد تحفظات کے حق میں منظورہ بل کو صدر جمہوریہ سے کلیرنس حاصل کرنے کی مساعی کے تحت صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ تلنگانہ کابینہ میں بی سی تحفظات کے حق میں پنچایت راج قانون میں ترمیم اور آرڈیننس کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے تاہم کسی بھی قانونی رکاوٹ سے بچنے کے لئے دورۂ دہلی کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ مرکز سے منظوری کی آخری کوشش کی جاسکے۔ ذرائع کے مطابق بی سی تحفظات کے حق میں قومی اور علاقائی پارٹیوں کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ سماجی انصاف کی فراہمی میں تلنگانہ حکومت کے اقدامات کو قومی سطح پر پیش کیا جاسکے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے قریبی وزراء اور عوامی نمائندوں کے ساتھ دورہ دہلی کے منصوبہ پر بات چیت کی ہے۔ پارلیمنٹ میں دستوری ترمیم کو منظوری دیتے ہوئے 9 ویں شیڈول میں تحفظات کو شامل کرنے کی صورت میں مجالس مقامی میں عمل آوری ممکن ہوپائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ آرڈیننس کی اجرائی کے مسئلہ پر بھی قانونی ماہرین کی رائے مختلف ہے۔ اب جبکہ بی سی تحفظات کا بل صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء ہے لہذا آرڈیننس کی اجرائی کے لئے گورنر جشنودیوورما کی آمادگی پر شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ گورنر مرکز سے قطعی فیصلہ کے بعد ہی آرڈیننس کی اجرائی کی صلاح دے سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بی سی تحفظات کو قومی سطح پر پیش کرنے کے لئے ریونت ریڈی 16 اور 17 مئی کو دہلی کا دورہ کرسکتے ہیں۔ مختلف پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ کے لئے بی سی تحفظات پر پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نئی دہلی میں راؤنڈ ٹیبل اجلاس کے انعقاد کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ سیول سوسائٹی اور دانشوروں کو تلنگانہ میں سماجی انصاف کی مساعی سے واقف کرایا جائے۔ 42 فیصد بی سی تحفظات پر عمل آوری کے ذریعہ تلنگانہ ملک کی رول ماڈل ریاست بن جائے گی۔ چیف منسٹر اور ان کے صلاح کار قانونی اور دستوری ماہرین سے ربط میں ہیں اور مختلف امکانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے پنچایت راج اداروں کے انتخابات کے لئے حکومت کو 30 ستمبر تک کی مہلت دی ہے۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ انتخابات کے انعقاد کے لئے کم از کم 3 ماہ کا وقت چاہئے۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق دورہ دہلی سے قبل کانگریس رہنما راہول گاندھی کی منظوری حاصل کی جائے گی کیونکہ راہول گاندھی کی تحریک کے سبب تلنگانہ حکومت نے نہ صرف طبقاتی سروے کا اہتمام کیا بلکہ مجالس مقامی میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے حق میں اسمبلی میں بل منظور کیا گیا۔ پسماندہ طبقات سے انصاف کو قومی مہم کے طور پر کانگریس پارٹی دیگر ریاستوں میں بی سی تحفظات کے حق میں مہم کا آغاز کرسکتی ہے۔ 1