بی سی تحفظات کی منظوری کیلئے کانگریس ارکان کی لوک سبھا میں تحریک التواء

   

پارلیمنٹ کے احاطہ میں دھرنا اور نعرے بازی، مرکز سے زیرالتواء بلز کی منظوری کا مطالبہ
حیدرآباد 5 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان نے آج پارلیمنٹ کے احاطہ میں مظاہرہ کرتے ہوئے 42 فیصد تحفظات کے بلز کو منظوری کا مطالبہ کیا۔ لوک سبھا ارکان کی جانب سے تحریک التواء پیش کی گئی۔ رکن پارلیمنٹ کرن کمار ریڈی نے اسپیکر لوک سبھا کو تحریک التواء کی نوٹس حوالہ کی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ حکومت نے پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی تعلیم، روزگار اور مجالس مقامی میں فراہمی کا فیصلہ کرتے ہوئے اسمبلی میں بل منظور کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے آرڈیننس کا مسودہ بھی مرکز کے پاس زیرالتواء ہے۔ اُنھوں نے اِس مسئلہ پر ایوان کی دیگر کارروائی کو ملتوی کرتے ہوئے مباحث پر زور دیا۔ لوک سبھا کے اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی تلنگانہ کے ارکان نے تحریک التواء کو قبول کرنے پر زور دیا۔ اسپیکر کی جانب سے تحریک کو نامنظور کئے جانے کے بعد ارکان نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں دھرنا منظم کرتے ہوئے 42 فیصد تحفظات کو منظوری دینے کا مطالبہ کیا۔ کرن کمار ریڈی، انیل کمار یادو، ڈاکٹر ملو روی، رگھوویر ریڈی، سریش شیٹکر، بلرام نائک اور دیگر ارکان انگلش اور ہندی میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جن پر پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کا مطالبہ درج تھا۔ کانگریس کے ارکان نے دیگر پارٹیوں کے ارکان سے ملاقات کی اور احتجاج کی تفصیلات سے واقف کرایا۔1