پونم پربھاکر کی قیامگاہ پر اجلاس ، مہیش کمار گوڑ ، ریاستی وزراء اور اہم قائدین کی شرکت
حیدرآباد ۔ یکم اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر کی قیامگاہ پر کانگریس کے سرکردہ بی سی قائدین کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ریاست میں 42 فیصد بی سی تحفظات پر عمل آوری کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ریاستی وزراء کونڈا سریکھا ، وی سری ہری ، حکومت کے مشیر ڈاکٹر کے کیشو راؤ ، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ ، رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو ، گورنمنٹ وہپ اے سرینواس ، بی ایلیا ، رکن اسمبلی ای شنکریا اور منرل کارپوریشن کے صدرنشین ای انیل کے علاوہ دیگر قائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں مجالس مقامی کے چناؤ میں 42 فیصد بی سی تحفظات پر عمل آوری کے سلسلہ میں حکومت کی مساعی کی ستائش کی گئی۔ ہائی کورٹ نے زیر التواء مقدمہ کے پیش نظر بی سی قائدین نے تجاویز پیش کی کہ قانونی رکاوٹ کے صورت میں پارٹی کی سطح پر بی سی تحفظات پر عمل کیا جائے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحفظات کے جی او پر 8 اکتوبر کو سماعت مقرر ہے۔ صدر پردیش کانگریس نے واضح کیا کہ حکومت بی سی تحفظات کے ساتھ مجالس مقامی کے انتخابات منعقد کر رہی ہے ۔ انہوں نے قائدین سے کہا کہ وہ پسماندہ طبقات تک حکومت کی مساعی کو پہنچائیں۔ ٹاملناڈو کی طرز پر تلنگانہ میں تحفظات کی 50 فیصد حد میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قائدین نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق گورنر اور صدرجمہوریہ حکومت کی جانب سے روانہ کردہ بلز کی اندرون تین ماہ یکسوئی کردیں تو ایسی صورت میں تلنگانہ کے زیر التواء بلز کی بھی منظوری یقینی ہے۔ مجالس مقامی انتخابات میں پسماندہ طبقات کی تائید حاصل کرنے کیلئے قائدین نے تجاویز پیش کی۔ قائدین کا ماننا تھا تھا کہ پسماندہ طبقات میں حکومت کے فیصلہ پر جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ پونم پربھاکر اور مہیش کمار گوڑ نے بنیادی سطح تک عوام کو تحفظات کے فوائد سے واقف کرانے کا مشورہ دیا۔1