بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی منظوری کا مرکز سے مطالبہ

,

   

بل کی عدم منظوری پر مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے اور راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنانے کا عزم
دہلی کے جنترمنتر پر احتجاجی جلسہ سے چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی اور دوسروں کا خطاب، کئی اپوزیشن قائدین کی شرکت

حیدرآباد ۔ 6 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی سی طبقات کے 42 فیصد تحفظات کو منظوری نہ دینے پر مودی کو اقتدار سے بیدخل کرتے ہوئے لال قلعہ پر کانگریس کا پرچم لہرانے کا عزم کیا اور راہول گاندھی کو وزیراعظم بناتے ہوئے بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا اعلان کیا ۔ آج دہلی کے جنتر منتر پر منعقدہ کانگریس کے احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ہم نے چار ماہ قبل اسمبلی میں بی سی طبقات کو تعلیم ، ملازمتیں اور سیاست میں 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے دو بلز منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کیا ہے۔ تاخیر ہونے پر آرڈیننس بھی جاری کیا ہے، مگر مرکزی حکومت کی جانب سے اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ انہیں شک ہے کہ صدر جمہوریہ پر بھی دباؤ ڈالا جارہا ہے جس کی وجہ سے آرڈیننس کو منظوری نہیں ملی۔ کانگریس پارٹی نے بی سی طبقات کو سماجی انصاف فراہم کرنے کیلئے سڑک سے سنسد تک احتجاجی مہم کا آغاز کیا۔ یہ احتجاجی دھرنا حیدرآباد میں منعقد کرنے کے بجائے دہلی میں منعقد کیا گیا ہے جس میں کانگریس کے بشمول انڈیا اتحاد کے 100 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ مختلف پارٹیوں کے اہم قائدین نے شریک ہوتے ہوئے بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی مکمل تائید و حما یت کی ہے۔ مرکزی حکومت فوری بی سی تحفظات کو منظوری دے اور 50 فیصد تحفظات کی جو حد ہے، اس کو فوری ختم کردے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گزشتہ 100 سال میں ملک کی کسی بھی ریاست میں ذات پات کا سروے نہیں کیا گیا۔ملک کی مختلف ریاستوں میں 300 سے زائد چیف منسٹرس نے خدمات انجام دی ہیں لیکن انہوں نے بھی جرأت کا مظاہرہ نہیں کیا۔ راہول گاندھی کی قیادت میں ذات پات کا سروے کرانے کا اعزاز سارے ملک میں مجھے (ریونت ریڈی) حاصل ہوا ہے۔ مودی حکومت ہمارے مطالبات کو قبول کرے ورنہ انہیں خلیجی بنگال میں پھینک دیا جائے گا اور ہمارے قائد راہول گاندھی کو وزیراعظم بناتے ہوئے 42 فیصد تحفظات حاصل کئے جا ئیں گے۔ چیف منسٹر نے بی جے پی کو پسماندہ طبقات کا دشمن قرار دیا۔ تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے مرکزی وزراء جی کشن ریڈی ، بنڈی سنجے اور تلنگانہ بی جے پی کے صدر رام چندر راؤ اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قائدین مودی کا دیا ہوا پانی پی رہے ہیں لیکن بی آر ایس قائدین مودی کی چپل اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کے ٹی آر کا نام لئے بغیر کہا کہ کل ایک بی آر ایس کے ایک قائد نے دہلی پہنچ کر کانگریس پر سیاسی تماشہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی بی سی تحفظات کے معاملہ میں سنجیدہ ہے اس لئے تلنگانہ کی اسمبلی میں بلز کی منظوری کے بعد مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے دہلی پہنچ کر احتجاجی دھرنا منظم کر رہے ہیں۔ ہماری سنجیدگی پر سوال کرنے کا بی آر ایس اور بی جے پی کو اخلاقی حق بھی نہیں ہے۔ ڈرامہ بازی کے سی آر خاندان کی اصل پہچان ہے۔ اقتدار سے بیدخل ہونے کے باوجود بھی بی آر ایس نے اپنا محاسبہ نہیں کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ 2002 میں گجرات فسادات کے بعد اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی مودی کو عہدہ چیف منسٹر سے ہٹانا چاہتے تھے مگر وہ ناکام رہے۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے بالراست بی جے پی میں 75 سال کا حوالہ دیتے ہوئے مودی کو وزیراعظم کے عہدہ سے ہٹ جانے کا اشارہ دیا ہے لیکن مودی کے حامی نشی کانت دوبے نے آئندہ الیکشن بھی مودی کی قیادت میں لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے موہن بھاگوت کو مسترد کردیا اور انہوں نے یہ کہا کہ اگر مودی نہیں ہوں گے تو بی جے پی کو 150 نشستیں بھی حاصل نہیں ہوں گی۔ وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ مودی آئندہ انتخابات تک برقرار رہیں۔ کانگریس پارٹی راہول گاندھی کی قیادت میں مودی کو اقتدار سے محروم کرے گی اور ساتھ ہی بی جے پی کو 150 نشستوں سے زیادہ بڑھنے نہیں دے گی اور راہول گاندھی کو وزیراعظم بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی نے ایس سی ، ایس ٹی طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا۔ راجیو گاندھی نے آئی ٹی ٹکنالوجی کا انقلاب لایا جس سے اعلیٰ طبقات کو فائدہ پہنچا۔ اب راہول گاندھی ذات پات کے سروے کے ذریعہ پسماندہ طبقات کو جس کی جتنی آبادی ، اس کی اتنی حصہ داری کا نعرہ دیتے ہوئے فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ریاست تلنگانہ میں اس نعرہ کو عملی جامع پہنایا گیا ہے۔ احتجاجی جلسہ سے دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ 2