تلنگانہ ہائی کورٹ میں بھی 8 اکٹوبر کو سماعت مقرر ، سیاسی حلقوں میں تجسس
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کے مقامی اداروں کے انتخابات میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ کو پہونچ گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے مقامی اداروں کے انتخابات میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے لیے ایک جی او جاری کیا ہے ۔ اس کے خلاف ونگا گوپال ریڈی نے آج سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں 50 فیصد سے زیادہ تحفظات پر عمل کیا جارہا ہے ۔ جو ماضی میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی ہے ۔ سپریم کورٹ اس درخواست کی پیر کو سماعت کرے گی ۔ دوسری طرف تلنگانہ ہائی کورٹ بی سی طبقات کے 42 فیصد تحفظات پر مادھو ریڈی کی جانب سے داخل کی گئی درخواست پر 8 اکٹوبر کو دوبارہ سماعت کرے گی ۔ مقامی اداروں کے انتخابات کے لیے شیڈول جاری ہونے کے پیش نظر یہ معاملہ ایک طرف ہائی کورٹ اور دوسری طرف سپریم کورٹ تک پہونچ جانے سے ریاست کی سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیل گئی ہے ۔ ریاستی حکومت نے بی سی تحفظات میں 42 فیصد تک اضافہ کرتے ہوئے جی او نمبر 9 جاری کیا ہے ۔ جس کے بعد ریاست کے سیاسی حلقوں میں یہ تجسس پیدا ہوگیا ہے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا فیصلہ کیا ہوگا ۔ جی او پر عمل آوری کے لیے گرین سگنل حاصل ہوگا یا پھر اس پر روک لگ جائے گی ؟ یہ ایک بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے ۔ مقامی اداروں کے انتخابات میں قسمت آزمانے کے خواہش مند امیدوار ہائی کورٹ میں سماعت کو لے کر بے چین تھے ۔ اب سپریم کورٹ میں تازہ ترین عرضی داخل ہونے سے صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی ہے ۔۔ 2