مسلم اداروں اور تنظیموں سے نمائندگی کی اپیل، 25 اور 26 نومبر کو کمیشن کے دفتر میں سماعت ہوگی
حیدرآباد ۔21۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ بی سی کمیشن 23 نومبر کو حیدرآباد میں عوامی سماعت کا اہتمام کرے گا تاکہ پسماندہ طبقات کے اداروں اور تنظیموں سے نمائندگی وصول کی جائے۔ حکومت نے ریاست میں پسماندہ طبقات کی معاشی ، تعلیمی اور سماجی پسماندگی کا جائزہ لینے کے لئے جی نرنجن کی صدارت میں کمیشن قائم کیا ہے۔ کمیشن نے پہلے مرحلہ میں مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے نمائندگیاں وصول کیں جبکہ دوسرے مرحلہ کے تحت نلگنڈہ ، کھمم اور رنگا ریڈی میں عوامی سماعت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ کمیشن 22 نومبر کو متحدہ محبوب نگر ضلع میں عوامی سماعت کرتے ہوئے محبوب نگر ، نارائن پیٹ ، ونپرتی ، گدوال اور ناگر کرنول اضلاع کے بی سی طبقات کی سماعت کرے گا۔ حیدرآباد میں 23 نومبر کو لکڑی پل میں واقع حیدرآباد کلکٹریٹ میں کمیشن عوامی سماعت کرے گا۔ کمیشن سے تحریری طور پر نمائندگی کی جاسکتی ہے۔ پسماندہ طبقات کے علاوہ اقلیتی اداروں اور تنظیموں کے نمائندے کمیشن سے رجوع ہوکر مسلم طبقہ کی پسماندگی پر نمائندگی کرسکتے ہیں۔ بی سی کمیشن کی عوامی سماعت اس لئے بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر پسماندہ طبقات بشمول بی سی ای زمرہ کے تحت موجود اقلیتی طبقات کیلئے حکومت فلاحی اور ترقیاتی اقدامات کا فیصلہ کرے گی۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کی جانب سے حیدرآباد کلکٹریٹ میں سماعت کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ عہدیداروں نے اقلیتی طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرتے ہوئے اقلیتوں کی پسماندگی سے واقف کرائیں۔ کمیشن کے دفتر میں 26 نومبر تک تلگو اور انگلش زبانوں میں تحریری نمائندگی کی جاسکتی ہے۔ کمیشن نے 25 اور 26 نومبر کو اپنے دفتر میں عوامی سماعت کا اہتمام کیا ہے جس میں ریاست بھر سے تعلق رکھنے والے ادارے اور تنظیموں کے افراد رجوع ہوسکتے ہیں۔ کمیشن کے مطابق انفرادی طور پر بھی نمائندگیاں قبول کی جائیں گی۔ 1