تین افراد بشمول دو خواتین گرفتار، ڈی سی پی ایل بی نگر پنریت سنگھ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /22 اگست ( سیاست نیوز ) گھر کے تمام اخراجات چلانے والا ضعیف شخص بے روزگار بیٹے بیوی اور اپنی بیٹی کیلئے درد سر بنا ہوا تھا ۔ ماں بیٹا اور بیٹی نے وظیفہ کی خاطر منصوبہ تیار کیا اور سوشیل میڈیا سے مدد حاصل کی ۔ دھتورے کے پھول اور اس کے استعمال کے طریقہ حاصل کئے اور اس جان لیوا پھول کو حاصل کیا اور اس ضعیف شخص کا قتل کردیا ۔ اتناہی نہیں اس انسانیت سوز حرکت کے بعد ان تینوں نے ایک اور اقدام کرتے ہوئے درندگی کی مثال قائم کردی اور پولیس کے ہاتھوں گرفتار کرلئے گئے ۔ یہ کہانی گذشتہ روز ملکاجگیری میں پیش آئے ریلوے کے ریٹائرڈ ملازم کے قتل کی داستان ہے ۔ پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے تین افراد بشمول دو خواتین کو گرفتار کرلیا اور خود پولیس بھی ان وجوہات کو جانکر حیرت میں پڑ گئی ۔ آج اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایل بی نگر زون مسٹر پنریت سنگھ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 70 سالہ ضعیف شخص کرشنا مورتی کے قتل میں ملوث تین افراد 40 سالہ کرشنا جو مقتول کا بیٹا ہے 58 سالہ گنگا بائی مقتول کی بیوی اور 29 سالہ پرویلہ مقتول کی بیٹی کو گرفتار کرلیا ۔ اس خاندان کے اخراجات کا مکمل دارومدار ریٹائرڈ ملازم کے وظیفہ پر منحصر تھا ۔ جو اپنی بیوی بچوں کو پیسے احتیاط سے خرچ کرنے اور بیٹی کو کمائی کیلئے زور دیتا تھا ۔ اس ضعیف شخص کے روزانہ کے شرائط اور روک ٹوک سے تینوں تنگ آچکے تھے اور وظیفہ کا آزادانہ استعمال کرنے کیلئے کرشنا مورتی کا قتل کرنا چاہتے تھے ۔ ان تینوں نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ دھتورے کے پھول کی تفصیلات حاصل کیں اور پھر اس کے استعمال کے طریقہ کار سے واقفیت حاصل کرنے کے بعد ایک بیوی ایک بیٹا اور ایک بیٹی نے اس کا استعمال اپنے عزیز رشتہ پر کیا ۔ اور کھانے میں دھتورے کا پھول ا ستعمال کروانیکے بعد جیسے ہی وہ شخص ہلاک ہوگیا ان تینو ںنے درندگی کی ایک اعلی مثال قائم کرتے ہوئے نعش کے ٹکڑے ٹکڑے کردئے اور اسے 6 بکیٹوں میں بھر دیا تاہم عین اس وقت جب یہ دونوں نعش کے ٹکڑوں کو ٹھکانے لگانے کی سونچ رہے تھے اس وقت پڑوسی چوکس ہوگئے اور بدبو محسوس کرتے ہوئے مقتول کے بیٹے سے وضاحت طلب کی ۔ تاہم وہ فرار ہوگیا جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی ۔ پولیس نے جال بچھاکر انہیں گرفتار کرلیا ۔ اس واقعہ کے بعد مولی علی کے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی ۔ پولیس نے گرفتار افراد کو عدالتی تحویل میں دے دیا ۔