بے روزگار نوجوانوں کے مسائل پر 2 اکٹوبر سے کانگریس کا ریاست گیر ایجی ٹیشن

   

طلباء تنظیموں کے ساتھ ریونت ریڈی کا اجلاس، کودنڈا رام پر پولیس حملہ کی مذمت
حیدرآباد۔/28 ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاست میں بے روزگار نوجوانوں کے مسائل پر 2 اکٹوبر سے 9 ڈسمبر تک ایجی ٹیشن کے سلسلہ میں صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے طلباء اور نوجوانوں کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2 اکٹوبر سے ہر ضلع میں بے روزگار نوجوانوں کے حق میں عام جلسے منعقدکئے جائیں گے اور 9 ڈسمبر کو آخری جلسہ ہوگا جس میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی سے کسی اہم قائد کی شرکت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر نے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا لیکن نئی ریاست میں 7 برس گزرنے کے باوجود ایک بھی سرکاری جائیداد پر تقرر نہیں ہوا ہے۔ گزشتہ کئی ماہ سے 60 ہزار جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کیا گیا لیکن پبلک سرویس کمیشن سے ابھی تک اعلامیہ جاری نہیں ہوا۔ ریونت ریڈی نے طلباء اور نوجوانوں کی تنظیموں کو مشورہ دیا کہ وہ کانگریس کے احتجاج سے خود کو وابستہ کرتے ہوئے نوجوانوں کے مسائل کے حق میں جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت سے مطالبات کی تکمیل کا واحد راستہ ایجی ٹیشن ہے۔ طلبہ تنظیموں نے اس سلسلہ میں مختلف یونیورسٹیز میں شعور بیداری مہم سے اتفاق کیا۔ اجلاس میں نائب صدر پردیش کانگریس ملوروی، ایم نریندر ریڈی، اے آئی سی سی ترجمان ڈاکٹر شراون، بلیا نائیک، وینو گوپال کے علاوہ کانگریس کی محاذی تنظیموں یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ عثمانیہ اور دیگر یونیورسٹیز سے تعلق رکھنے والے طلباء قائدین کا عنقریب اجلاس طلب کیا جائے گا۔ اسی دوران ریونت ریڈی نے پروفیسر کودنڈا رام پر پولیس حملہ کی مذمت کی اور کہا کہ جس شخصیت نے تلنگانہ تحریک کی قیادت کی تھی ان کے ساتھ پولیس کا نازیبا سلوک افسوسناک ہے۔ اس واقعہ کیلئے ٹی آر ایس حکومت ذمہ دار ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت کے اشارہ پر پولیس نے پروفیسر کودنڈا رام کی توہین کی ہے۔ انہوں نے خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی اور چیف منسٹر سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کودنڈا رام سے بدسلوکی حکومت کو مہنگی پڑے گی۔ ر