بے شرم رنگ کے بعد ڈنکی کی شوٹنگ متاثر کرنے کی کوشش

   


ممبئی ۔ شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کی آنے والی فلم پٹھان کئی تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ آنے والی فلم مختلف وجوہات کی بناء پر توجہ اور سرخیوں میں ہے۔ کرنی سینا کے اراکین اور دیگر ہندو مظاہرین کا ایک گروپ پٹھان کے گانے بے شرم رنگ میں استعمال ہونے والے دیپیکا پڈوکون کے لباس میں زعفرانی رنگ کے استعمال کے خلاف تھا۔ مظاہرین نے جمع ہوکر جبل پور کے قریب بیداگھاٹ پر شاہ رخ خان کی ڈنکی کی شوٹنگ میں خلل ڈالا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں سیاہ اور بھگوا پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور انہوں نے نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ ہنومان چالیسہ کے نعرے بھی لگائے۔صورتحال پر قابو پانے کے لیے بھیڈا گھاٹ میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی لیکن مظاہرین نے فلم ڈنکی بنانے والوں سے 10 منٹ میں شوٹنگ روکنے کا اصرار کیا۔ شوٹنگ مقررہ وقت کے بعد بھی جاری رہی۔ مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ پٹھان اور شاہ رخ خان نے غیر مہذب اور قابل اعتراض انداز میں بھگوا رنگ دکھایا اور وہ اسے برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی فلموں کی شوٹنگ کو دریائے نرمدا کے کنارے روک دیا جائے۔ انہوں نے یہاں تک اصرارکیا کہ فلم کی شوٹنگ کی جگہ کو گائے کے پیشاب سے چھڑک کر پاک کرنا ہوگا۔ بی جے پی ایم ایل اے رام کدم نے کہا کہ پٹھان کے بنانے والوں کو ملبوسات کے انتخاب پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے اور یہ بھی کہا کہ ہندوتوا کی توہین کرنے والی کوئی بھی فلم مہاراشٹرا میں نہیں چلے گی۔ اداکار پرکاش راج حمایت میں سامنے آئے اور کہا کہ کیا یہ ٹھیک ہے جب زعفرانی پوش مرد عصمت ریزی کرنے والوں کو ہار پہناتے ہیں.. نفرت انگیز تقریر کرتے ہیں، دلال ایم ایل اے، ایک زعفرانی پوش سوامی جی نابالغوں کی عصمت ریزی کرتے ہیں۔ سی پی ایم لیڈر چگروپتی بابو راؤ نے فلم پر تنقید کی کیونکہ انہوں نے کہا کہ پٹھان دیکھنے سے بہتر ہے کہ بھوکے کو کھانا کھلایا جائے۔علاوہ ازیں 28 ویں کولکتہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شاہ رخ خان نے جاری تنازعہ پر کہا کہ اپنی آنے والی فلم کے خلاف احتجاج کے بارے میں اپنے دل کی بات کہی۔ شاہ رخ کی پٹھان، جوان اور ڈنکی ہیں۔پٹھان 25 جنوری کو ریلیز ہوگی۔