بے شمار مہلک بیماریوں کو بلند عزائم و حوصلوں سے شکست دینے والا سردار

   

روزانہ 10 کلو میٹر تک جاگنگ بہتر صحت کا راز ، صبح سویرے بیدار ہونے رات جلد سونے کو ترجیح
مسلمانوں کی شادیوں میں وقت کی پابندی کیوں نہیں ؟سابق ایڈیشنل ایس پی ہری ہر سنگھ کا سوال
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : انسانی زندگی کی صحت کا راز اس کی طرز زندگی میں پوشیدہ ہے اس وجہ سے کہا گیا ہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے ۔ صحت کے بارے میں کوئی انسان بھی غرور و تکبر نہیں کرسکتا ۔ دعوے یا وعدے بھی نہیں کرسکتا ۔ وہ اس قدر مجبور و بے بس ہے کہ سانس پر بھی قدرت نہیں رکھتا ۔ اس کا انحصار صرف اور صرف قدرت پر ہوتا ہے وہ ایسا کھلونا ہے جب تک قدرت چاہے حرکت میں رہتا ہے اور وقت ٹلتے ہی جامد و ساکت ہوجاتا ہے ۔ اس کے جسم میں حرکت باقی نہیں رہتی ۔ دوران خون رک جاتا ہے اور سارا جسمانی نظام تھم جاتا ہے ۔ ہاں قدرت نے انسان کو عقل سلیم دی ہے کہ وہ زندگی کا بہتر استعمال کرے ۔ اسی لیے کہا گیا کہ زندگی کو موت سے پہلے صحت کو بیماری سے پہلے غنیمت جانو ۔ بہر حال اگر زندگی میں عزم و حوصلے بلند ہوں ، طرز زندگی صحت مند ہو تو پھر بیماری بھی آپ کے قریب آنے سے گھبراتی ہے اور صحت و زندگی آپ کو تھامے رکھتی ہے ۔ ایسی ہی کہانی حیدرآباد کے ساکن سردار ہری ہر سنگھ ریٹائرڈ ایڈیشنل ایس پی کی ہے جنہیں ہندوستان کا Flying Sikh کہا جاتا ہے ۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ زندگی کی 72 بہاریں دیکھ چکے ہری ہر سنگھ کئی ایک خطرناک امراض کا شکار ہونے کے باوجود اب بالکل چاق و چوبند ہیں ۔ سب سے پہلے سال 2000 میں وہ برین اسٹروک ( فالج ) سے متاثر ہوئے ۔ 2003 میں پیٹ کے کینسر نے انہیں اپنی لپیٹ میں لیا ۔ تب ان کا 80 فیصد پیٹ نکالدیا گیا ۔ 2004 میں بائی پاس سرجری ہوئی اس کے دوسرے ہی سال گردوں میں پتھری آنے کے باعث آپریشن کیا گیا لیکن انہوں نے ہر بیماری کا مقابلہ پورے عزم و حوصلہ کے ساتھ کیا ۔ 2005 میں اپنی اکلوتی بیٹی کی شادی کے لیے امریکہ گئے اور واپسی کے ساتھ ہی روزانہ کم از کم دس کلو میٹر جاگنگ شروع کردی ۔ تمام خطرناک بلکہ جان لیوا بیماریوں سے بچنے کے پیچھے کار فرما وجوہات کے بارے میں ہری ہر سنگھ نے بتایا کہ ان کی صحت کا سب سے بڑا راز زندگی میں سخت ڈسپلن ، وقت کا صحیح استعمال ، صحت مند طرز زندگی ، رات میں جلد سونا ، صبح سویرے بیدار ہونے کی عادت ہے ۔ وہ رات 10 بجے نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں اور الصبح 3-30 بجے بیدار ہوجاتے ہیں اور پھر 10 کلو میٹر چہل قدمی کرتے ہیں ۔ جس میں 5 کلو میٹر پنچوں پر جاگنگ کرتے ہوئے طئے کرتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں سردار ہری ہر سنگھ نے بتایا کہ وہ روزانہ دیڑھ گھنٹے تک یوگا کرتے ہیں ۔ یوگا کے چار پانچ آسن کرتے ہیں کپال بھاتی ( سانس چھوڑنے کا آسن ) خاص طور پر کرتے ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ناشتہ میں 10 مامرے بادام ( رات میں بھگونے رکھیں ) پانچ اخروٹ ایک چمچ چون پراش اور ایک مگ دودھ (ہلدی ملا ہوا ) استعمال کرتے ہیں ۔ دن میں ایک سیب لازم کھاتے ہیں ۔ ہری ہر سنگھ مراتھنس میں سال 2008 سے حصہ لے رہے ہیں ۔ 10k مراتھن سے انہوں نے مراتھن میں حصہ لینے کا آغاز کیا ۔ پہلے انہوں نے ایک گھنٹہ 50 منٹ میں 10 کلو میٹر کا فاصلہ طئے کیا حال ہی میں منعقدہ مراتھن میں 1.44 گھنٹے میں 10 کلو میٹر کا فاصلہ طئے کر کے اپنا ہی ریکارڈ توڑدیا ۔ ہری ہر سنگھ کے مطابق وہ چار پھلکے ( روٹیاں ) تھوڑا چاول ابلے ہوئے انڈے کھاتے ہیں ۔ اپنی صبر آزما زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ کرن کور کی محبت اور خدمت نے انہیں جینے کا سلیقہ سکھایا ۔ ہری ہر سنگھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ محکمہ پولیس میں برسوں خدمات انجام دینے کے دوران کسی پر ظلم نہیں کیا شائد کسی کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ اللہ نے انہیں صحت دی ہے ۔ وہ جاگنگ کو لائف لائن کہتے ہیں ۔ سردار ہری ہر سنگھ جو حیدرآبادی تہذیب کی نمائندہ شخصیت ہیں اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ ہمارے مسلم بھائیوں کی شادی اور ولیمہ کی تقاریب میں وقت کا خیال نہیں رکھا جاتا دولہے رات دیر گئے شادی خانہ پہنچتے ہیں ۔ مہمانوں خاص کر شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو پریشانی ہوتی ہے ۔ اسی رجحان کو دیکھتے ہوئے انہوں نے بھی دعوتوں میں شرکت کرنا چھوڑ دیا ۔ بہر حال سردار ہری ہر سنگھ ان لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو اپنی زندگیوں سے مایوس ہیں جب کہ ہر حال میں ہمیں اپنے رب کا شکر بجا لانا چاہئے ۔۔