تاجرین کو بھارت بند میں شامل ہونے کا مشورہ ، کسانوں سے اظہار یگانگت

   

کل دو گھنٹے تجارت بند ، دوپہر تک بھی خدمات مسدود ، منتخب ٹی آر ایس کارپوریٹرس کا اجلاس : کے ٹی آر کا خطاب

حیدرآباد: تلنگانہ کے تاجرین کم از کم دو گھنٹے کسانوں کی جانب سے بھارت بند میں حصہ لیتے ہوئے ان سے اظہار یگانگت کریں۔ ریاستی وزیر بلدی نظم ونسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے آج نومنتخبہ ٹی آر ایس کارپوریٹرس کے ساتھ ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 8 ڈسمبرکو بھارت بند کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور پارٹی کی جانب سے تمام ارکان پارلیمان‘ اسمبلی ‘ کونسل کے علاوہ کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والی رعیتو بندھو کمیٹیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسانوں کے احتجاج کا ساتھ دیں اور بھارت بند کو کامیاب بنانے میں تعاون کریں۔مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ تلنگانہ راشٹرسمیتی کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے سلسلہ میں سنجیدہ ہے اسی لئے تلنگانہ کے تاجرین سے اپیل کرتی ہے کہ ریاست میں جہاں صبح 10بجے تجارتی اداروں کو کھولا جاتا ہے وہاں کم از کم دو گھنٹے بند میں حصہ لیتے ہوئے کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے کی کوشش کی جائے ۔مسٹر کے ٹی راما رؤ نے بتایا کہ تلنگانہ میں حکومت نے کسانوں کے مطالبات کی تائید کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ کسانوں کے مطالبات کوئی ناجائز مطالبات نہیں ہیں اور کسان اپنے جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہو ںنے بتایا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کی جانب سے بند کی تائید کے ساتھ اس میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اسی لئے وہ ریاست کے عوام سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ بھی کسانوں کی جانب سے کی گئی بند کی اپیل پر مثبت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بند کو کامیاب بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ بند کے دن منگل کو ریاست میں بس خدمات بھی دوپہر کے بعد شروع کی جائیں گی اور پارٹی کے تمام ارکان پارلیمنٹ شہر کے علاوہ اضلاع میں راستہ روکو احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے کسانوں کی جدوجہد کی حمایت کریں گے۔مسٹر کے ٹی راما راؤ نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت زرعی قوانین کے ذریعہ ملک بھر میں کسانوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کا کام کر رہی ہے اور کسانوں کو نقصان پہنچائے جانے کی صورت میں مرکزی حکومت کوشدید عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔