تاجکستان میں اتوار کو پارلیمانی الیکشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ پارلیمان کی تریسٹھ نشستوں کے لیے سات سیاسی جماعتیں میدان میں ہیں۔ ان میں سے صرف سوشل ڈیموکریٹس ہی کی جماعت ایسی پارٹی ہے، جو صدر امام علی رحمان کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے۔ سڑسٹھ سالہ مطلق العنان رحمان گزشتہ پچیس برسوں سے نو ملین کی آبادی والے اس مسلم اکثریتی ملک کے سربراہ چلے آ رہے ہیں۔ ملک کے تمام تر اختیارات ان ہی کے پاس ہیں جبکہ ان کے حمایتی ہی جنرل الیکشن میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔