دوشنبہ : تاجکستان کے صدر نے ایک ہزار سے زائد افغان سکیورٹی اہلکاروں کے ملک میں داخل ہونے کے بعد 20 ہزار عسکری اہلکاروں کو افغانستان کیساتھ سرحد پر صورتحال قابو میں رکھنے کیلئے تیار رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ میڈیا کے مطابق تاجک صدر امومالی رحمان نے معاملے پر بات چیت کیلئے خطے میں اتحادیوں کیساتھ ہنگامی طور پر فون کالز کی ہیں جن میں ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن شامل ہیں جن کے ملک کی تاجکستان میں بڑی عسکری قوت موجود ہے۔
