سکوں کی تحقیق پر قومی سمینار، حکومت کی جانب سے ماہرین کی سرپرستی کا تیقن
حیدرآباد ۔ 11۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے تاریخی سکوں اور ہیرٹیج کی تحقیق میں تلنگانہ کو ملک میں سرفہرست بنانے کی ماہرین سے اپیل کی۔ تاریخی اور نادر سکوں کی تحقیق سے متعلق سوسائٹی کی جانب سے ڈاکٹر ایم چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں قومی سمینار کا اہتمام کیا گیا۔ بھٹی وکرمارکا نے تاریخی اور نادر سکوں کی تحقیق اور تاریخی عمارتوں اور تہذیب پر ریسرچ کے سلسلہ میں تلنگانہ حکومت کی جانب سے ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔ انہوں نے کہا کہ دو روزہ سمینار صرف تعلیمی سرگرمیوں تک محدود نہ رہے بلکہ تحقیق کے سلسلہ میں نئے نظریات کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے نوادرات اور سکوں پر ریسرچ کے سلسلہ میں مختلف اداروں کے درمیان باہمی تعاون میں اضافہ کا مشورہ دیا۔ انہوں نے نوجوانوں ریسرچرس سے خواہش کی کہ وہ تحقیق کے معاملہ میں تلنگانہ کو ملک میں سرفہرست بنائیں اور تاریخی اور نادر سکوں پر تحقیق کو آگے بڑھایا جائے۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ حکومت ہیرٹیج پر مبنی ریسرچ کی سرپرستی کرے گی۔ وزیر سیاحت جوپلی کرشنا کی قیادت میں حکومت نے تلنگانہ کو سائنسی تحقیق اور تہذیب و تمدن کے تحفظ و فروغ میں ملک کا مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی سکوں کی تحقیق کے معاملہ میں جنوبی ہند دنیا میں علحدہ شناخت رکھتا ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے کاکتیہ اور وجئے نگر کے حکمرانوں کے علاوہ مختلف ادوار کے تاریخی اور نادر سکوں کی تحقیق کا حوالہ دیا اور کہا کہ سکے خود اپنی تاریخ بیان کرتے ہیں۔ تحقیق کے ذریعہ سابقہ حکمرانوں کے دور میں معیشت اور ٹیکس سسٹم کا پتہ چلایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیرٹیج ڈپارٹمنٹ نے پہلی مرتبہ تاریخی سکوں کے موضوع پر قومی سمینار منعقد کیا ہے اور یہ سمینار نہ صرف تلنگانہ بلکہ تلگو ریاستوں کے ریسرچ کرنے والوں کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سکہ اپنے دور کی تاریخ کو بیان کرتا ہے۔ ایسے وقت جبکہ دنیا نے ٹکنالوجی کے شعبہ میں غیر معمولی ترقی کرلی ہے۔ ڈیجیٹل پے منٹ اور کیو آر کوڈ عام ہوچکا ہے۔ ایسے میں تاریخی اور نادر سکے اپنے دور کی معیشت کا حال بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سکہ ایک تاریخ کا حامل ہے۔ سمینار میں تلنگانہ ہیرٹیج کے ڈائرکٹر ارجن راؤ ، ڈاکٹر راجہ ریڈی ، پروفیسر پی این سنگھ ، پروفیسر بی دتاتریہ ، ڈپٹی ڈائرکٹر ناگ راجو اور دوسرے موجود تھے ۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر نے مختلف تحقیقی کتابوں کی رسم اجراء انجام دی ۔1
