آغا خاں ٹرسٹ کو ذمہ داری تفویض کرنے حکومت تلنگانہ کا فیصلہ
حیدرآباد۔22نومبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ دواخانہ عثمانیہ کی تاریخی عمارت کے تحفظ کی جانب متوجہ ہوچکی ہے اور اس تاریخی عمارت کوتحفظ فراہم کرنے کے علاوہ اس کی نگہداشت و تزئین کے سلسلہ میں حکومت نے آغا خان ٹرسٹ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں اس کی ذمہ داری تفویض کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت کی جانب سے اس کا م کی ذمہ داری آغاخان ٹرسٹ کو ہی دیئے جانے کا طئے کیا گیا ہے۔ماہر آثار قدیمہ مسٹر رتیش نندا نے بتایا کہ ابھی اس بات کو قطعیت نہیں دی گئی ہے کہ ان کاموں کو آغاخان ٹرسٹ کی جانب سے انجام دیا جائے گا یا ان کاموں کی تکمیل کیلئے کسی اور ایجنسی کو ذمہ داری حوالہ کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ ابھی تو ابتدائی دور کی بات چیت شروع کی گئی ہے اور اس ابتدائی دور کی بات چیت کے دوران اس بات پر غور کیا گیا ہے کہ اس عمارت کی تزئین اور مرمت کے بعد اسے بطور دواخانہ استعمال کیا جاسکے گا یا نہیں ۔محکمہ آثار قدیمہ اور محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں موجود اس یوروپی طرز تعمیر کی علامت کو انتہائی اہمیت کی حامل عمارت کا درجہ دیا گیا ہے ۔جاریہ ماہ کے اوائل میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے دواخانہ کی تاریخی عمارت کو ناقابل استعمال قرار دیتے ہوئے نوٹس جاری کردی تھی اور اس کو قطعی نوٹس قرار دیا گیا ہے جس کے بعد محکمہ صحت اور آثارقدیمہ نے حرکت میں آتے ہوئے عثمانیہ دواخانہ کی عمارت کو منہدم ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ ابتدائی کاموں کے سلسلہ میں محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے اس قدیم تاریخی عمارت کی چھت میں موجود شگافوں کو دور کرنے کے علاوہ چھت کی مکمل مرمت کے اقدامات کئے جارہے ہیں اور ان اقدامات کی تکمیل کے بعد عمارت کے دیگر حصوں میں موجود نقائص کو دور کرنے کے سلسلہ میں مرمتی کام انجام دیئے جائیں گے۔آغاخان ٹرسٹ کے ماہر آثار قدیمہ مسٹر رتیش نندا کا کہناہے کہ شہر حیدرآباد میں موجود اس عمارت کی مرمت‘ تزئین نو اور آہک پاشی کے لئے اسی زمانے کے اشیائے تعمیر کا استعمال ناگزیر ہے تاکہ اس عمارت کی تاریخی اہمیت کو برقرار رکھنے کے علاوہ اس کی خوبصورتی کو بھی جوں کا توں برقرار رکھا جائے ۔اس عمار ت کو دواخانہ کے طور پر استعمال کرنا یا نہ کرنا عمارت کی پائیداری کا جائزہ لینے کے بعد ہی اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا ۔