مفاد عامہ کی درخواست کی چیف جسٹس نے سماعت کی، 18 نومبر کو آئندہ سماعت
حیدرآباد ۔ 6 ۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کے سلسلہ میں تاریخی عمارتوں کے تحفظ پر حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ میٹرو ریل کے تعمیری کام کے ذریعہ تاریخی اور ہیرٹیج عمارتوں کو نقصان کی شکایت کرتے ہوئے مفاد عامہ کی درخواست داخل کی گئی ۔ چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ کی زیر قیادت بنچ نے ایک سماجی تنظیم کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے شکایت کی کہ میٹرو ریل کے کاموں سے تاریخی اور ہیرٹیج عمارتوں کو نقصان ہورہا ہے اور ان کاموں کے سلسلہ میں حکام نے متعلقہ اداروں سے اجازت حاصل نہیں کی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تاریخی عمارتوں کے قریب تعمیری کام انجام نہ دینے کیلئے قواعد موجود ہیں جس کی پابندی نہیں کی جارہی ہے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عمران خاں نے حکومت کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پرانے شہر کی ترقی کیلئے میٹرو ریل پراجکٹ اہمیت کا حامل ہے۔ چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے میٹرو فیس 2 کے ڈیزائن اور تعمیری کاموں کے سلسلہ میں تفصیلات طلب کی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے چندرائن گٹہ تک میٹرو فیس 2 کے تعمیری کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کو روکنے کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ فریقین کی سماعت کے بعد چیف جسٹس نے تعمیری کاموں کے سلسلہ میں مکمل تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے تاریخی عمارتوں کے قریب میٹرو کے تعمیری کاموں سے متعلق پلان عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے 18 نومبر کو آئندہ سماعت مقرر کی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ میٹرو ریل کے کاموں کے نتیجہ میں تاریخی اور ہیرٹیج عمارتوں کو نقصان سے بچایا جائے ۔ اس سلسلہ میں ہائی کورٹ پہلے ہی احکامات جاری کرچکا ہے ۔ 1