تاریخی محبوب چوک مارکٹ کو بہتر بنانے تبدیلیوں کی تجویز

   

2018 میں JNTU کی آڈٹ میں مارکٹ کی خراب حالت آشکار ، ہیرٹیج کا تحفظ کرنے انٹیک کا زور
حیدرآباد :۔ محبوب چوک مارکٹ ہر سال مانسون کے دوران ایک گندگی کے مقام میں تبدیل ہوجاتی ہے اور وہاں سے گذرنا لوگوں کے لیے مشکل ہوجاتا ہے اور اس مارکٹ میں ہونے والی گندگی اور بدبو کے باعث لوگوں کو اس مقام سے منہ پر کپڑا رکھ کر گذرنا پڑتا ہے ۔ اس مارکٹ کے تڑخے ہوئے فلورنگ پر چوہے دوڑتے رہتے ہیں اور بلیاں ان کا پیچھا کرتی ہیں ۔ اس کے اسبسطاس کے چھت میں پانچ مقامات پر پجر ہوتا ہے کیوں کہ سیکشنس گر گئے ہیں ۔ اس کے شاندار باب الداخلہ کی شکستہ کمانیں ، گرانائٹ کالمس ، پردے کی دیوار ٹین شیٹس ، یا اشتہارات کے بورڈس کے پیچھے چھپ گئے ہیں ۔ ایسے میں اب چارمینار کے قریب واقع تاریخی محبوب چوک کی حالت کو بہتر بنانے اور اس کی مرمت اور تزئین نو کے لیے دو نئی تجاویز ہیں ۔ کشیترا کے جی ایس وی سوریہ نارائنا مورتی نے ، جن کی خدمات گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اس پراجکٹ کے لیے حاصل کی گئی ہیں ، کہا کہ ’ اس کے لیے پہلی تجویز یہ ہے کہ اس کی تاریخی عمارت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک اضافی فلور بنایا جائے اور دوسرے تجویز یہ ہے کہ پرانی عمارت کو منہدم کرتے ہوئے اس کے فاونڈیشن پر تعمیر کی جائے تاکہ ایک عصری مقام بنایا جائے جو اس مقام کی تاریخی خصوصیت سے میل کھانے والا ہو ‘ ۔ جواہر لال نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی کی 2018 میں کی گئی ایک آڈٹ اس مارکٹ پر توجہ دینے کی محرک ہے جس میں کہا گیا کہ اس میں شگاف پڑ گئے ہیں ، اور اس کی بنیاد کمزور ہوگئی ہے اور یہ مقام رہنے کے لیے موزوں جگہ نہیں ہے ۔ اس وقت سے اس مارکٹ کو بہتر بنانے کے لیے کئی تجاویز پیش کی گئیں ۔ اس کے لیے نئی تجویز جس پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے وہ یہ ہے کہ اس مارکٹ کو ترکی اور ایران میں پائی جانے والی مارکٹس کے خطوط پر روایتی مارکٹ میں تبدیل کیا جائے ۔ دوسری تجویز یہ ہے کہ اس مارکٹ کے سنٹرل پارٹ سے موجودہ میٹ شاپس کو اس کے احاطہ میں دوسری جگہ منتقل کیا جائے اور ایک سنٹرل زون بنایا جائے جو کرافٹس بازار ، ریسٹورنٹس اور شورومس کے لیے ہو تاکہ اس علاقہ میں آنے والے سیاحوں کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے ۔ پارکنگ جگہ نہ ہونے کے لیے مشہور اس مقام پر 90 کاریں اور 104 ٹو وہیلرس کے لیے ایک بیسمنٹ پارکنگ جگہ بھی فراہم کرنے کا کام کیا جائے گا ۔ لیکن مجوزہ تبدیلیوں کے بارے میں ہر ایک کی جانب سے رضا مندی کا اظہار نہیں کیا جارہا ہے ۔ حال میں کئے گئے ایک ابتدائی اسسمنٹ کے بعد انٹیک ، حیدرآباد کی انورادھا ریڈی نے کہا کہ ’ تکنیکی اعتبار سے ، ہم اس قدیم عمارت کو منہدم کرنے کے مخالف ہیں ، اس کا تحفظ کرنے کی ضرورت ہے ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کوئی قدم اٹھانے سے قبل ہیرٹیج پر ہونے والے اثر اور سماجی اثر کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ اس مارکٹ کی ایک کمان کے قریب واقع چکن شاپ کے مالک عارف نے کہا کہ بعض لوگ اس مقام کا معائنہ کرنے کے لیے آئے تھے لیکن ہم کو اس کے سوا اس سلسلہ میں مزید کچھ معلوم نہیں ہے ۔ ہم کو متبادل جگہ فراہم کرنے تک یہاں سے نہیں ہٹایا جانا چاہئے ۔۔