تاریخی مساجد کے تحفظ کے سلسلہ میں وقف بورڈ کی پیشرفت

   

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے عہدیداروں سے محمد سلیم کی مشاورت، مسجد شیخ پیٹ کی نگہداشت کیلئے وقف بورڈ کو اجازت
حیدرآباد ۔ 25 ۔ نومبر (سیاست نیوز) شہر اور مضافاتی علاقوں میں واقع تاریخی مساجد کے تحفظ کے سلسلہ میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ۔ ڈائرکٹر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا دیناکر بابو آئی اے ایس اور ڈپٹی ڈائرکٹر بی نارائنا نے اجلاس میں شرکت کی۔ شہر اور مضافاتی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت موجود مساجد کے تحفظ اور ان کی نگہداشت کے سلسلہ میں صدرنشین وقف بورڈ نے اپنی دلچسپی ظاہر کی اور کہا کہ اگر آرکیالوجیکل سروے اجازت دیں تو وقف بورڈ ان قدیم مساجد کی تعمیر و مرمت کے ذریعہ تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ محمد سلیم کی خواہش پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے شیخ پیٹ میں واقع مسجد شیخ پیٹ کی مرمت اور مینٹننس کی اجازت دی ہے۔ آرکیالوجیکل سروے کے تحت موجود قطب شاہی مساجد کے تحت اراضیات پر ناجائز قبضوں کی شکایات سے صدرنشین وقف بورڈ نے واقف کرایا ۔ بیشتر مساجد غیر آباد ہونے کے سبب بند ہیں اور خستہ حالی کا شکار ہے۔ مساجد کی تعمیر و مرمت اور مینٹننس کے ذریعہ انہیں آباد کیا جاسکتا ہے ۔ شیخ پیٹ میں واقع مسجد کی خستہ حالی کے سلسلہ میں مقامی افراد کی نمائندگی پر صدرنشین وقف بورڈ نے آرکیالوجیکل سروے کو مکتوب روانہ کیا۔ محکمہ کی جانب سے باقاعدہ اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مسجد قطب شاہی ابراہیم باغ کے تحت موجود 11 ایکر اراضی محفوظ ہے اور ناجائز قبضوں کو روکنے کے لئے تمام احتیاطی قدم اٹھائے گئے ہیں۔ مسجد میں نماز جمعہ کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ اطراف میں آبادی نہ ہونے کے سبب پنچ وقتہ نمازوں کا اہتمام نہیں ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے آرکیالوجیکل سروے کے تحت موجود مساجد کی تفصیلات پیش کرنے کی خواہش کی ۔ ڈائرکٹر آرکیالوجی نے تفصیلات فراہم کرنے سے اتفاق کیا ۔ محمد سلیم نے کہا کہ مساجد کی نگہداشت اور ان کے تحت موجود اراضیات کا تحفظ محکمہ آرکیالوجی کی ذمہ داری ہے ۔ مساجد کو بے حرمتی سے بچانے کے اقدامات کئے جائیں۔ محکمہ آرکیالوجی کے تحت 100 سے زائد مساجد ہیں جن کی تفصیلات صدرنشین وقف بورڈ نے طلب کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ آرکیالوجی کو اعتراض نہ ہو تو وقف بورڈ تمام تار یخی مساجد کی تعمیر و مرمت اور نگہداشت کیلئے تیار ہے ۔ اس موقع پر چیف اگزیکیٹیو آفیسر عبدالحمید اور وقف بورڈ کے دیگر عہدیدار موجود تھے۔