تاریخی مسجد چوک کی تعمیر و مرمت کیلئے فنڈز کا تیقن

   

وزیر داخلہ محمد محمود علی کا دورہ، نادردینی کتابوں کے تحفظ کے اقدامات

حیدرآباد۔/15 فبروری، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے تاریخی مسجد چوک کی تعمیر و مرمت کیلئے وقف بورڈ سے فنڈز اور مسجد کی لائبریری میں نادر کتب کے تحفظ کے اقدامات کا تیقن دیا۔ محمد محمود علی نے مسجد کمیٹی کی دعوت پر مسجد چوک کا دورہ کیا اور نماز جمعہ ادا کی۔ انہوں نے مسجد کے تمام گوشوں کا معائنہ کیا بطور خاص فن تعمیر سے بے حد متاثر ہوئے۔ اس تاریخی مسجد کے تحت 65 ملگیات ہیں لیکن ان کے کرایہ جات معمولی ہیں۔ مسجد کو ماہانہ محض 40 تا 45 ہزار روپئے کرایہ جات سے حاصل ہورہے ہیں۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ کم آمدنی کے نتیجہ میں مسجد کی نگہداشت اور تعمیر و مرمت کے کاموں میں دشواری ہورہی ہے۔ انہوں نے مسجد کمیٹی کو مشورہ دیا کہ وہ اس سلسلہ میں ایک مکتوب حکومت کو روانہ کریں تاکہ وقف بورڈ کے ذریعہ سالانہ فنڈز الاٹ کئے جاسکیں۔ محمود علی نے بتایا کہ وقف بورڈ کے ذریعہ مساجد کی تعمیر و مرمت کیلئے گرانٹ منظور کی جاتی ہے۔ حکومت گرانٹ کی اجرائی کیلئے وقف بورڈ کو فنڈز جاری کررہی ہے۔ انہوں نے مسجد کی ئبریری کا معائنہ کیا جہاں تقریباً 1500 قیمتی کتابیں ہیں۔ ممتاز علمائے دین کی تصانیف اور مختلف مذہبی کتابوں کی موثر نگہداشت کا کوئی نظم نہیں۔ محمود علی نے کہا کہ اگر کتب کا تحفظ نہیں کیا گیا تو دیمک کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ انہوں نے مسجد کمیٹی کو مشورہ دیا کہ وہ اردو اکیڈیمی سے کتابوں کے تحفظ اور لائبریرین کے تقرر کے اقدامات کریں گے۔ مسجد کمیٹی کو اس سلسلہ میں درخواست دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دینی کتابوں کے تحفظ کے علاوہ روزانہ عصر تا عشاء لائبریری کے اوقات میں نگرانکار کی موجودگی ضروری ہے۔ انہوں نے جمعہ اور رمضان المبارک کے موقع پر مسجد کے اطراف ٹریفک کے سبب مصلیوں کو پارکنگ میں دشواریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر پولیس اور انسپکٹر پولیس کو ہدایت دی کہ جمعہ اور رمضان کے دورن مستقل طور پر کانسٹبلس کو ٹریفک باقاعدہ بنانے کیلئے تعینات کیا جائے خاص طور پر مغرب سے تراویح کے اختتام تک ٹریفک کے بہتر بہاؤ پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ مسجد کمیٹی کی نمائندگی پر فوری کارروائی کریں۔ مسجد کے امام اور مؤذن کو حکومت کی جانب سے ماہانہ اعزازیہ دیا جارہا ہے۔ مسجد کمیٹی نے وزیر داخلہ محمد محمود علی سے اظہار تشکر کیا۔