تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد کو عوام کیلئے تاحال نہیں کھولا گیا ، مصلیوں میں ناراضگی

,

   

علماء و مشائخین کا انتباہ ندارد ، محکمہ اقلیتی بہبود اور پولیس کی خاموشی
حیدرآباد۔23 ۔اگسٹ (سیاست نیوز) تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ کو عوام کیلئے تاحال نہیں کھولا گیا اور حکومت کے محکمہ اقلیتی بہبود کے علاوہ محکمہ پولیس کی جانب سے اس مسئلہ پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے اور متعدد سرکردہ علماء و مشائخین کی جانب سے مسئلہ کو اٹھائے جانے اور احتجاج کا انتباہ دیئے جانے کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی بلکہ لاک ڈاؤن کے دوران مساجد میں نمازوں کی ادائیگی کے لئے جو شرائط کا اطلاق کیا گیا تھا اور 5افراد کے ساتھ نماز پنجگانہ کی ادائیگی کی اجازت دی جا رہی تھی وہی شرائط اب بھی ان دونوں مساجد میں برقرار ہیں اور جمعہ کی ادائیگی کی اجازت ابھی تک دونوں مساجد میں نہیں دی گئی ہے اورمحکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیدارو ں کا دعوی ہے کہ وہ مسجد کے انتظامی امور کے نگران عہدیداروں کی تجاویز کی بنیاد پراس سلسلہ میں کوئی احکام جاری کرنے سے گریز کر رہے ہیں جبکہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے بھی چیف سیکریٹری نے یہ واضح کردیا ہے کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کئے جانے کے والے احکام کی پابند ہے اور اس کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلی عہدیدارو ںکا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی واضح احکام موصول نہیں ہوئے ہیں جبکہ تلنگانہ حکومت کے اعلی عہدیدارو ںکا کہناہے کہ جب مرکزی حکومت کی وزارت داخلہ کی جانب سے یہ واضح کیا جاچکا ہے کہ عبادت گاہوں کو سماجی فاصلہ کی برقراری کی شرط کے ساتھ کھول دیا جائے تو اس میں دوبارہ کسی قسم کے احکام کی ضرورت باقی نہیں رہ جاتی لیکن محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے کبھی دونوں مساجد کے ذمہ داروں پر تو کبھی محکمہ کے عہدیداروں پر یا پھر ریاستی حکومت کے اعلی عہدیداروں کو اس صورتحال کے لئے ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے ۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو دونوں مساجد کی کشادگی اور نمازوں کی بحالی کے اقدامات کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ متوجہ کروائے جانے کے باوجود بھی دونوں مساجد کو شہریوں کے لئے بند رکھا گیا ہے جس پر دونوں تاریخی مساجد مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ کے مستقل مصلیوں کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ حکومت کی جانب سے شہر کے تمام بازار‘ سینما گھر اور شاپنگ کامپلکس کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن اب تک دونوں تاریخی مساجد میں نمازوں کی ادائیگی کو روکے رکھا گیا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔