تاریخی ٹولی مسجد کے اطراف غیر قانونی تعمیری سرگرمیاں

   

Ferty9 Clinic

مقامی افراد کی پولیس اور وقف بورڈ میں شکایت،قابضین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
حیدرآباد۔/22 جون، ( سیاست نیوز) شہر میں تاریخی مساجد کے تحت اوقافی اراضیات پر ناجائز قبضوں و تعمیرات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کلثوم پورہ کاروان میں تاریخی ٹولی مسجد حدود میں غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کے خلاف مقامی افراد نے وقف بورڈ اور پولیس سے شکایت کی ہے۔ مقامی افراد کے وفد نے صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم اور چیف ایکزیکیٹو آفیسر عبدالحمید سے آج ملاقات کرکے تاریخی نوعیت کی حامل مسجد کے تحفظ کی نمائندگی کی۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کے لینڈ گرابرس نے مسجد کے حدود میں تعمیری سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔ وقف بورڈ کو اس جانب فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آثار قدیمہ کے تحت موجود اس مسجد کا تحفظ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی ذمہ داری ہے لہذا اسے بھی چوکس ہونا پڑے گا۔ مقامی افراد کی نمائندگی پر صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے چیف ایکزیکیٹو آفیسر کو پولیس میں شکایت درج کرنے کی ہدایت دی۔ اسی دوران مقامی افراد کے ایک وفد نے دفتر ’سیاست‘ پہنچ کر غیرقانونی تعمیرات کے تصویری شواہد پیش کئے۔ مقامی افراد نے کمشنر پولیس، ڈپٹی کمشنر پولیس ویسٹ زون، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو دی گئی نمائندگی کی نقل پیش کی۔ پولیس کلثوم پورہ میں ایف آئی آر درج کرائی گئی جس میں دو مختلف افراد کے بارے میں شکایت کی گئی جو تعمیری کاموں میں ملوث ہیں۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں مسجد کے حدود میں تعمیری سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے اس کے باوجود غیر قانونی طریقہ سے مسجد کی منیجنگ کمیٹی کے سابق صدر احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ مقامی افراد نے آرکیالوجیکل سروے کو سپریم کورٹ کے احکامات کی نقل حوالے کرتے ہوئے مسجد کے تحفظ کی درخواست کی۔