تاریخ میں پہلی بار سونا 4000 ڈالر فی اونس سے تجاوز کر گیا

,

   

عالمی منڈی میں ریکارڈ اضافہ ، ہندوستان میں 122170 روپئے فی 10 گرام ، چاندی کی قیمت بھی عروج پر

نئی دہلی۔ 8 اکٹوبر (ایجنسیز) عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں چہارشنبہ کو زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے نتیجے میں یہ قیمتی دھات تاریخ میں پہلی بار 4000 ڈالر فی اونس (28.35 گرام) کی حد پار کر گئی۔ بین الاقوامی منڈی میں کامیکس پر دسمبر فیوچرز کی قیمت ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے 4040 ڈالر فی اونس درج کی گئی۔ماہرین کے مطابق، موجودہ عالمی غیر یقینی صورتحال اور بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے باعث سرمایہ کار محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونا خریدنے کی طرف مائل ہورہے ہیں۔امریکہ میں حکومت کے شٹ ڈاؤن کا خطرہ، فرانس میں سیاسی عدم استحکام، جاپان اور ارجنٹائن کی اقتصادی مشکلات اور روس-یوکرین جنگ کی شدت میں اضافہ، وہ تمام عوامل ہیں جنہوں نے سونے کی قیمت کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرحِ سود میں ممکنہ کمی کی توقعات نے بھی اس تیزی کو مزید تقویت دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ مہینوں میں فیڈ شرحِ سود میں کمی کرتا ہے تو سونے کی قیمتوں میں یہ ریکارڈ تیزی مزید طویل عرصے تک برقرار رہ سکتی ہے۔ملٹی کموڈیٹی ایکسچینج (MCX) پر سونا 0.87 فیصد اضافے کے ساتھ 122170 روپے فی 10 گرام تک پہنچ گیا، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اسی کے ساتھ چاندی میں بھی تیزی دیکھی گئی، جبکہ 1.07 فیصد اضافے کے ساتھ 147354 روپے فی کلوگرام تک جا پہنچی۔آج دہلی، ممبئی ، کولکاتااور بنگلورو میں فی کیلو گرام چاندی 1,57,000 روپئے رہی جبکہ چینائی اور حیدرآباد میں یہی قیمت 1,67,000 روپئے رہی۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت 1.44 فیصد اضافہ کے بعد 48.20 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔ اس سال کے آغاز سے اب تک سونا 55 فیصد سے زیادہ اور چاندی تقریباً 70 فیصد منافع دے چکی ہے۔دنیا کے معروف سرمایہ کاری بینک Goldman Sachs نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر موجودہ رجحان جاری رہا تو سونا اگلے سال تک 5000 ڈالر فی اونس تک پہنچ سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، عالمی سیاسی و اقتصادی غیر یقینی حالات کے پیش نظر سونا ایک محفوظ اثاثہ کے طور پر اپنی مضبوط پوزیشن برقرار رکھے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کے رویے میں واضح تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ، کرنسی کی کمزوری، اور بین الاقوامی تنازعات نے سرمایہ کاروں کو سونا اور چاندی جیسی قیمتی دھاتوں کی طرف راغب کر دیا ہے۔اقتصادی ماہرین کے مطابق، بڑھتی ہوئی عالمی بے یقینی، شرحِ سود میں کمی کی توقعات اور جغرافیائی تناؤ کے باعث سونے کی قیمتوں میں جاری یہ ریکارڈ تیزی مستقبل قریب میں بھی برقرار رہنے کا امکان ہے۔گزشتہ چند دنوں سے چاندی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ منگل کے مقابلے میں آج چاندی تقریباً 800 روپے فی کلو مہنگی ہو گئی ہے، جس نے خریداروں اور سرمایہ کاروں دونوں کو حیران کر دیا ہے۔ماہرینِ مارکیٹ کا کہنا ہے کہ اس اضافے کی وجوہات مقامی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر پیدا ہونے والے عوامل ہیں۔ عالمی منڈی میں صنعتی شعبے کی جانب سے چاندی کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کا براہِ راست اثر قیمتوں پر پڑ رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، چاندی کی جملہ طلب کا تقریباً 60 سے 70 فیصد حصہ صنعتی استعمال سے آتا ہے۔
الیکٹرانکس، شمسی توانائی، اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اس کی بڑھتی ہوئی ضرورت قیمتوں کو مسلسل اوپر کی جانب دھکیل رہی ہے۔