تالابوں میں تعمیرات کو منہدم کرنے پر کوئی بھی دباؤ ناقابل قبول

   

نظام دکن نے شہر کو سیلاب سے محفوظ رکھنے تالاب بنوائے تھے ۔ تعمیرات شہر میں سیلاب کی وجہ بن سکتی ہیں
گنڈی پیٹ کے اطراف فارم ہاوز شہریان حیدرآباد کیلئے انتہائی خطرناک ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی

حیدرآباد۔25۔اگسٹ(سیاست نیوز) تالابوں کے تحفظ اور ان میں تعمیرات کے انہدام کے مسئلہ پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کسی بھی دباؤ کو قبول نہیں کرے گی اور نہ ہی کسی بھی تالاب یا ایف ٹی ایل اور بفر زون میں تعمیر کی گئی کسی بھی عمارت کو باقی رکھا جائیگا ۔ انہیں بہرصورت منہدم کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر نے آج ہرے کرشنا ہیریٹیج ٹاؤر کوکا پیٹ کی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظام دکن نے شہرحیدرآباد کو سیلاب اور طوفان کی صورتحال سے محفوظ رکھنے کیلئے تالابوں کے شہر میں تبدیل کیا اور ان کے کارناموں میں سب اہم کارنامہ حمایت ساگر اور عثمان ساگر ذخائر آب ہیں جن کی تعمیر کے ذریعہ انہیں دونو ںشہروں حیدرآباد و سکندرآباد کی پینے کی پانی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے علاوہ ان کے ذریعہ سیلاب کو روکنے اقدامات کئے تھے۔ انہوں نے نظام دکن کی ستائش کی اور کہا کہ ان کی جانب سے تعمیر کئے گئے دونوں ذخائر آب عثمان ساگر اور حمایت ساگر آج بھی دونوں شہروں کی پینے کے پانی کی ضرورتوں کو پورا کرسکتے ہیں لیکن ان دونوں ذخائر آب کے علاوہ شہر کے تاریخی تالابوں کو بند کیا جا رہاہے جو شہر میں سیلاب کی صورتحال پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت تالابوں کے پشتوں میں تعمیرات کو برخواست کرنے کے معاملہ میں کسی بھی دباؤ کا شکار نہیں ہوگی اور تعمیرات کتنی ہی بااثر شخصیات کی کیوں نہ ہوں ان کو برخواست کرنے میں کوئی مفاہمت کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تالابوں کا تحفظ قدرت سے جڑا ہوا ہے اور قدرتی وسائل کو تباہ کرنے والی تعمیرات کو برخواست کرکے قدرت کا تحفظ کرنے کی حکومت کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ تالابوں اور کنٹوں کی تباہی و بربادی شہر میں نہ صرف سیلاب کی صورتحال پیدا کرتی ہے بلکہ عام زندگی کو متاثر کرنے کا بھی موجب بن رہی ہیں اسی لئے حکومت نے ’حیدرا‘ کے قیام کے ذریعہ ان تعمیرا ت کو برخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو تالابو ںمیں کی گئی ہیں۔انہو ںنے کہا کہ وہ لارڈ کرشنا کی تعلیمات پر عمل کرکے فیصلہ کرچکے ہیں کہ اگرناانصافیوں کو ختم کرنا ہے تو جدوجہد کرنا ہے اور وہ تالابوں کے تحفظ کی جدوجہد میں کوئی مفاہمت نہیں کرنے والے ہیں ۔ ’حیدرا‘ کی جانب سے گذشتہ ایک ماہ سے جاری کاروائیوں پر متعدد مرتبہ سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں لیکن چیف منسٹر نے آج پہلی مرتبہ ’حیدرا‘ کی کاروائیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ان کاروائیوں پر کسی بھی دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تالابوں میں قبضوں کی مکمل برخواستگی تک خاموشی اختیار نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے گنڈی پیٹ کے اطراف تعمیر فارم ہاؤزس کو شہریان حیدرآباد کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان فارم ہاؤزس سے خارج ہونے والا فضلہ راست حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں چھوڑا جانے لگا جو کہ انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہے اسی لئے وہ ان ذخائر آب کو محفوظ بنانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔3