کیا آر ایس ایس کو چھوڑ کر سبھی دہشت گرد ہیں، سابق صدر کانگریس کا پریس کانفرنس میں استفسار
نئی دہلی: کسان تحریک کے باعث احتجاج کا سامنا کرنے والی مرکز کی مودی حکومت پر حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے حملہ بولا ہے۔ راہول گاندھی نے چہارشنبہ کے روز ٹوئٹ کر کے کہا کہ دنیا کے بیشتر تانا شاہوں کے نام انگریزی کے لفظ ’ایم‘ سے ہی کیوں شروع ہوتے ہیں؟راہول نے اس سے قبل منگل کے روز جو ٹوئٹ کیا تھا اس میں الزام عائد کیا تھا کہ حکومت کسانوں کو خاموش کر کے کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ راہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں تاریخ میں گزرے کئی تانا شاہ جیسے مارکوس، مسولنی، میلوسیوک، موبوٹو، مشرف اور مکامبیرو کے نام لکھے ہیں۔‘‘راہول گاندھی نے منگل کے روز الزام عائد کیا تھا، ’’مودی حکومت کا طریقہ کار ہے، خاموش کراؤ اور کچل دو۔‘‘ انہوں نے یہ رد عمل ٹوئٹ کی جانب سے کسان تنظیموں سے تعلق رکھنے والے متعدد ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کی ایک خبر پر ظاہر کیا تھا۔راہول گاندھی نے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے کسانوں کی جائے احتجاج کا دہلی پولیس کی جانب سے بندشوں سے محاصرہ کرنے کی تصاویر شیئر کر کے حکومت کو صلاح دی تھی کہ انہیں پل تعمیر کرنا چاہیے، دیوار نہیں۔‘‘کانگریس لگاتار ان زرعی قوانین کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ راہول گاندھی نے بجٹ کے دن پارلیمنٹ کے احاطہ میں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔ چہارشنبہ کے روز حزب اختلاف کے مظاہرہ کے درمیان ان کی رضامندی سے حکومت نے راجیہ سبھا میں زرعی قوانین پر بحث کرانے کا وقت طے کیا ہے۔راہول گاندھی نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا، بلکہ غیر ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔ انھوں نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’لال قلعہ پر اگر کچھ غلط ہوا ہے تو یہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے۔ وزارت داخلہ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ آخر لال قلعہ احاطہ میں لوگ کیسے داخل ہوگئے ۔ سچ یہ ہے کہ حکومت اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ملک اس وقت خطرناک صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔ ایک طرف چین بارڈر پر زمین قبضہ کرنے میں لگا ہوا ہے اور دوسری طرف کسانوں کا مسئلہ حل نہیں کیا جا رہا۔‘‘ راہول گاندھی نے اس دوران سوالیہ لہجہ میں کہا کہ ’’کیا کسان دہشت گرد ہیں؟ کیا آر ایس ایس کو چھوڑ کر سبھی دہشت گرد ہیں؟ کسان ہمارے اَن داتا ہیں، وہ دہشت گرد نہیں ہیں۔ اگر آر ایس ایس کو چھوڑ کر باقی ہندوستانیوں کو دہشت گرد کہا جا رہا ہے تو یہ ٹھیک نہیں۔‘‘راہول گاندھی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جلد از جلد مسئلہ کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں کسانوں کو اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آخر میں حکومت کو پیچھے ہٹنا ہی پڑے گا۔ فائدہ ہے کہ آج ہی ہٹ جائیں۔‘‘ کانگریس کے سابق صدر نے دفاعی بجٹ کو لے کر بھی مودی حکومت پر حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’سردی میں لداخ میں ہماری فوج کھڑی ہے اور آپ ان کو پیسہ نہیں دے رہے ہیں، یہ کونسی حب الوطنی ہے، کونسا نیشنلزم ہے!‘‘۔