تباہ شدہ اسٹالس مالکین کا نمائش سوسائیٹی کے دفتر پر احتجاج ‘ معاوضہ کا مطالبہ

,

   

سوسائیٹی پر بے قاعدگیوں کا الزام ‘320 اسٹالس کا 120 افراد کو الاٹمنٹ ‘دوکانداروں سے جی ایس ٹی اور سرویس ٹیکس کی وصولی کا بھی انکشاف

حیدرآباد۔ 31 جنوری (سیاست نیوز) کل ہند صنعتی نمائش میں چہارشنبہ کی شب آتشزدگی کے واقعہ میں تباہ شدہ اسٹالس مالکین نے آج نمائش سوسائٹی کے دفتر کے روبرو احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا، حالانکہ کل رات سے ہی نمائش میدان میں بھاری پولیس فورس متعین کردی گئی تھی لیکن اسٹالس مالکین جن میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے، نے نمائش سوسائٹی کے دفتر میں داخل ہوکر سوسائٹی کے ارکان کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔ صبح سے ہی متاثرین کثیر تعداد میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے جس کے پیش نظر پولیس نے نمائش سوسائٹی کے دفتر کے سامنے پولیس پکٹ کو تعینات کردیا تھا۔ احتجاج کرنے والے اسٹال مالکین نے الزام عائد کیا کہ ان کی اور ان کے سامان کی حفاظت و سلامتی کیلئے موثر انتظامات نہیں کئے گئے تھے ۔ حتی کہ فائر انجن میں پانی بھی موجود نہیں تھا۔ اسٹال مالکین نے اپنے احتجاج کے دوران سوسائٹی کے ذمہ داران کو بتایا کہ انہوں نے نمائش میں کاروبار کیلئے بھاری شرح سود پر قرض حاصل کیا ہے اور حکومت کی جانب سے کوئی بھی معاوضہ نہ ملنے پر وہ دیوالیہ ہوجائیں گے۔ متاثرین، پولیس سے بھی اُلجھ گئے اور اسی دوران ایک شخص نے خودکشی کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔ پولیس نے تحقیقات کے تحت نمائش کے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ ضبط کرلی ہے اور تمام کیمروں سے حاصل فوٹیجس کا ہر زاویہ سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون پی وشوا پرساد نے کہا کہ جملہ 320 اسٹالس آگ سے متاثر ہوئی ہیں اور ان اسٹالس کے دعویدار 120 افراد ہیں۔ آگ لگنے کے واقعہ سے متعلق پولیس بیگم بازار نے ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور جائے حادثہ پر آج صبح سے ہی کلوز ٹیم کو معائنہ کیلئے تعینات کردیا گیا تھا۔ پولیس نے مہیب آتشزدگی کے واقعہ کی ہر زاویہ سے تحقیقات شروع کردی ہے اور ابتدائی تحقیقات میں شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شارٹ سرکٹ نمائش میں ہوئی مہیب آتشزدگی کی وجہ ہوسکتی ہے یا پھر مہیش کوآپریٹیو بینک کے قریب بعض افراد کی جانب سے جلے ہوئے سگریٹ پھینکنے کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا ہوگا۔ اسٹال مالکین کی جانب سے احتجاج میں شدت کے پیش نظر نمائش سوسائٹی نے مبینہ طور پر بعض افراد کو اسٹالس کا کرایہ چیکس کی شکل میں حوالے کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نمائش سوسائٹی کی جانب سے اسٹال نصب کرنے کیلئے بین ریاستی تاجرین سے کروڑہا روپئے کا معاوضہ وصول کیا گیا تھا ، لیکن رقم کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک حصہ بذریعہ چیک اور دوسرا حصہ بغیر کوئی رسید یا ریکارڈ وصول کیا گیا۔ نمائش سوسائٹی نے اسٹال مالکین سے جی ایس ٹی کے علاوہ سرویس ٹیکس بھی وصول کیا۔ باور کیا جاتا ہے کہ بعض اسٹال مالکین سے انشورنس کی رقم بھی وصول کی گئی تھی۔ بعض اسٹال مالکین نے نمائش سوسائٹی پر الزام عائد کیا کہ اسٹالس کے الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں کیونکہ ایک شخص کو پانچ سے زائد اسٹالس الاٹ کئے گئے ہیں جو سوسائٹی قواعد کے خلاف ہے۔ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ والینٹرس کے تقرر میں بھی دھاندلیاں اور مبینہ طور پر تعصب بھی برتا گیا ہے۔ اسی دوران ڈائرکٹر جنرل فائر سرویسیس گوپی کرشنا نے بھی نمائش میں متاثرہ مقامات کا معائنہ کیا اور اس موقع پر کہا کہ فائر انجن عملہ راحت کاری کام کا آغاز کرنے کے اندرون چند منٹ ہی آگ نے 3 اسٹالس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور آگ پر قابو پانے کوشش کرنے والے گولی گوڑہ فائر اسٹیشن کے فائر آفیسر راجکمار متاثر ہوگئے۔

نقصانات کا تخمینہ کرنے 15 رکنی کمیٹی کی تشکیل
ریاستی حکومت نے کل ہند صنعتی نمائش میں آگ لگنے کے واقعہ میں ہوئی تباہی کا جائزہ لینے کیلئے ایک 15 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ یہ کمیٹی اندرون دو یوم تمام نقصانات کا جائزہ لے کر ایک رپورٹ تیار کریگی جسے حکومت کو پیش کیا جائیگا ۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر ہی ریاستی حکومت کی جانب سے متاثرین میں امداد کی تقسیم کا فیصلہ کیا جائیگا ۔ کمیٹی میں شہر کے آر ڈی اوز کو شامل کیا گیا ہے ۔

نمائش آج اور کل بھی بند
28 فبروری تک توسیع کا فیصلہ
حیدرآباد 31 جنوری ( سیاست نیوز ) آگ لگنے کے سانحہ کے بعد کل ہند صنعتی نمائش کو جمعہ اور ہفتہ ( مزید دو دن ) عوام کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ نمائش میں خاکستر دوکانوں اور ملبہ کی صفائی کا کام جاری رہنے اور نقصانات کا تخمینہ تیار کرنے کی سرگرمیوں کے پیش نظر عوام کیلئے نمائش کو جمعہ اور ہفتہ کو بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اس سال کل ہند صنعتی نمائش کو 28 فبروری تک جاری رکھا جائے ۔ چونکہ اس سال آگ لگنے کے سانحہ اور چند دن قبل شدید بارش و تیز ہواوں سے تاجروں اور اسٹال مالکین کا بھاری نقصان ہوا ہے اور ان کے کاروبار ختم ہوکر رہ گئے ہیں۔ ایسے میں انہیں موقع دینے کے مقصد سے نمائش کو 28 فبروری تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ نمائش عموما 15 فبروری کو ختم ہوا کرتی تھی تاہم اس بار 28 فبروری تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔