تبریز انصاری کے اہل خانہ کےلیے پچاس ہزار روپیہ سمیت انکا مقدمہ بھی لڑنے کا مجلس اتحاد المسلمین نے کیا اعلان۔

,

   

Ferty9 Clinic

آئے دن بھگوا دہشت گردی اس ملک میں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے ملک کے مختلف علاقوں میں ایک ہی سماج کے لوگوں کو نشانہ بنا کر ہجوم اکٹھا کرکے انہیں زدوکوب کیا جارہا ہے اور انکے منھ سے طرح طرح کے نعرے لگوائے جا رہے ہیں، اور ائین ہند پر حلف اٹھانے والی مودی سرکار ان دہشتگردوں کو روکنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔
ملک میں کہیں چوری، گائے کا گوشت وغیرہ کے الزام میں خاص طور پر مسلمانوں اور دلتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر چوری کی ہی ہوگی تو اسکے سزا کےلیے قانونی ادارے اور عدالتیں موجود تھی مگر اپکو قانون ہاتھ میں لینے کا کوئی حق نہیں تھا۔
ابھی حال میں جھارکھنڈ کے 24 سالہ مسلم نوجوان تبریز انصاری کو مسلسل اٹھارہ گھنٹے الیٹرک کھمبے سے باندھ کر ایسی بے رحمی سے پیٹا گیا کہ ہسپتال لے جانے کے دوران وہ نوجوان خدا کو پیارا ہو گیا۔
اسی واقعہ کو مدنظر رکھتے ہوئے جناب اسدالدین اویسی صاحب کی قیادت والی جماعت مجلس اتحاد المسلمین نے اعلان کیا کہ ہم اس کا مقدمہ لڑیں گے اور ساتھ ہی ساتھ انکے لیے پچاس ہزار روپیہ دے دیا۔ مگر حکومت کے پاس ان واقعات کا کچھ جواب نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یہ لوگ برسر اقتدار جماعت کی ریلیوں میں اول صفوں پر نظر اتے ہیں اور انہی کے جھنڈے تھام کر انہیں کے نعرے لگاتے ہیں، مگر یہ لوگ ان واقعات کو روکنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔