تبلیغی اجتماع واقعہ کے بعد غریب مسلم ٹھیلہ بنڈی رانوں ، تاجروں کو ہراسانی

   

جھوٹے ویڈیوز کے وائرل ہونے سے صاف سونچ کے حامل افراد بھی مسلمانوں سے دوری اختیار کررہے ہیں
حیدرآباد۔7اپریل(سیاست نیوز) ملک میں کوروناو ائرس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوششوں کے منفی نتائج برآمد ہونے لگے ہیں اور فرضی اور جھوٹے دعوؤں کے ساتھ پھیلائے جانے والے ویڈیو وائرل ہونے کے سبب مسلم ٹھیلہ بنڈی رانوں اور ترکاری فروشوں کی تجارت کو سنگین خطرات لاحق ہونے لگے ہیں۔ تبلیغی جماعت کے واقعہ کے بعد بعض فرضی اور جھوٹے دعوؤں کے ساتھ گشت کرنے والی ویڈیو ز کے سبب شہریوں میں بے چینی پیدا ہونے لگی ہے اور صاف ذہنوں کے حامل شہری بھی منفی سونچ کا شکار ہونے لگے ہیں۔ملک بھر میں پھیلنے والے ان ویڈیو کے اثرات اب ریاست تلنگانہ میں بھی دیکھے جانے لگے ہیں۔شہر حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ریاست کے بیشتراضلاع میں جہاں مسلم تاجرین کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے انہیں اس ہراسانی سے محفوظ رکھنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ شہر کے کئی علاقو ںمیں جہاں اکثریتی طبقہ کی آبادیاں موجود ہیں ان علاقوں میں مسلم ٹھیلہ بنڈی رانوں اور تاجرین سے اشیائے ضروریہ کی خریدی سے اجتناب کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ویڈیو اور ان میں کئے جانے والے دعوؤں نے دیہی عوام کے ذہنوں کو بھی مسلمانوں کے متعلق ذہنوں کو پراگندہ کردیا ہے۔ریاست تلنگانہ کے اضلاع ورنگل ‘ عادل آباد‘ نظام آباد کے علاوہ میدک اور دیگر اضلاع سے بھی اس بات کی شکایات موصول ہونے لگی ہے کہ اکثریتی طبقہ کے لوگوں میں مسلم ترکاری و میوہ فروشوں کے متعلق بدگمانیاں پیدا ہونے لگی ہیں اور وہ ان سے خریدی سے اجتناب کرنے لگے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کی غربت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا اور ریاست میں ترکاری‘ میوہ فروش اور اس طرح کے چھوٹے ٹھیلہ بنڈی کے کاروبار کا حصہ مسلمانوں کی بڑی تعداد ہے اور انہیں اس بات کا احساس ہونے لگا ہے کہ اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کی جانب سے ان سے ملاقات کرنے اور ان سے اشیائے ضروریہ خریدنے سے اجتناب کیا جانے لگا ہے۔اضلاع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہ ذہنی پراگندگی صرف ترکاری فروش اور ٹھیلہ بنڈی والوں کی سطح پر نہیں رہی بلکہ ہر سطح پر ہراسانی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور اب اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمانوں کو نہ صرف کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے بلکہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی ان کوششوں کا بھی جواب دینا لازمی ہوتا جا رہاہے ۔شہر حیدرآباد کے بھی کئی علاقوں سے اس بات کی شکایات موصول ہورہی ہیں کہ مسلم تاجرین اور ٹھیلہ بنڈی رانوں سے اکثریتی طبقہ کے افراد خریدی سے اجتناب کرنے لگے ہیں۔