تبلیغی اجتماع پر ہنگامہ ‘ مہا کمبھ میلہ پر خاموشی ۔ ٹوئیٹر پر سخت تنقیدیں

   

’ یہ مہا کمبھ میلہ نہیں۔ کورونا ایٹم بم ہے ‘ ۔ ہم کو مسلمانوں سے معذرت خواہی کرنے کی ضرورت ۔فلم ساز رام گوپال ورما کا ٹوئیٹ

حیدرآباد ۔ ہندوستان میں ہر موقع کو نفرت کی نظر سے دیکھنے کی روایت عام ہوتی جا رہی ہے ۔ گذشتہ سال جب کورونا کی پہلی لہر نے ہندوستان میں اپنے وجود کا احساس دلایا تھا سارے ٹی وی چینلوں پر تبلیغی جماعت کے مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے منافرت پھیلانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تھی ۔ تبلیغی جماعت کے مرکز اور وہاں کے شرکاء کو کورونا بم قرار دیا گیا تھا ۔ جس وقت تبلیغی مرکز میں اجتماع ہوا تھا اس وقت کسی کو کورونا کا علم نہیں تھا اور نہ ہی اس کی شدت سے کوئی واقف تھا ۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں چند ہزار شرکاء ہی موجود تھے ۔ تاہم اب جبکہ کورونا کو جھیلتے ہوئے ایک سال گذر چکا ہے اور کورونا اور اس کی شدت سے سارا ملک اور ملک کے عوام واقف ہیں اور اس کی وجہ سے بے تحاشہ مسائل کا سامنا کر رہے ہیں ایسے میں کمبھ کا میلہ منعقد کیا گیا ہے اور اس میلے میں لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند شریک ہیں۔ یہ میلہ ایسے وقت میں منعقد ہوا ہے جبکہ کورونا کی شدت اور اس کے اثرات سے سارا ملک واقف ہے اور نہ صرف واقف ہے بلکہ اس کی دوسری لہر نے سارے ملک میں ایک بار پھر سے تباہی مچانی شروع کردی ہے ۔ اس کے باوجود کمبھ میلہ جاری ہے اور یومیہ ہزاروں افراد اس میں شرکت کیلئے آتے جا رہے ہیں۔ اس صورتحال میں کسی چینل پر اس تعلق سے کوئی مباحث نہیں ہو رہے ہیں اور نہ ہی کسی اینکر کی جانب سے اس پر کوئی ریمارک کیا جا رہا ہے ۔ یہ مذہبی تعصب کی مثال ہے ۔ تاہم آج بھی کچھ سوشیل میڈیا کارکن ہیں جو اس مسئلہ کو عوام کے سامنے پیش کرتے جا رہے ہیں اور حالات کی سنگینی اور حکام اور میڈیا چینلوں کی جانبداری کا پردہ فاش کر رہے ہیں۔ فلمی دنیا سے تعلق رکھنے والی شخصیتیں بھی اس معاملہ میں خاموشی اختیار کی ہوئی ہیں جنہوں نے ابتداء میں اس پر شدید ریمارکس کئے تھے ۔ تاہم فلمساز رام گوپال ورما نے اس مسئلہ کو پوری غیرجانبداری سے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندووں کو مسلمانوں سے معذرت خواہی کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت تبلیغی اجتماع ہوا تھا اس کو کورونا بم قرار دیا گیا تھا لیکن کمبھ میں لاکھوں افراد کی شرکت کے باوجود اس پر کوئی تبصرہ نہیں ہو رہا ہے ۔ جس وقت تبلیغی اجتماع ہوا تھا اس وقت کورونا کی شدت کا کسی کو علم نہیں تھا ۔ تاہم آج سب کچھ جانتے بوجھتے بھی یہ اجتماع کیا جا رہا ہے ۔ رام گوپال ورما نے مہا کمبھ میلہ کو ’ کورونا ایٹم بم ‘ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے مسلسل ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ کمبھ میلہ میں لاکھوں افراد کی شرکت سے کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ جو کچھ آپ دیکھ رہے ہیں وہ کمبھ میلہ نہیں بلکہ یہ ایک کورونا ایٹم بم ہے ۔ انہیں تشویش ہے کہ اس وائرل دھماکہ کیلئے کس کو ذمہ دار قرار دیا جائیگا ۔ ٹوئیٹر پر کئی دوسرے صارفین نے بھی اس تعلق سے اپنے تبصرے کرتے ہوئے کمبھ میلہ کے انعقاد اور لاکھوں افراد کی شرکت پر تنقید کی ہے ۔