تبلیغی جماعت کے اجتماع میں اۓ غیر ملکی شرکاء نے بھی پلازما کا عطیہ کیا

,

   

نئی دہلی: ہفتوں سے بد نظمی اور بدسلوکی کا سامنا کرتے ہوئے تبلیغی اب اپنے ملک والوں کو مہلک کورونا وائرس سے بچانے کے لئے اپنا پلازما عطیہ کرنے کے لئے آگے آئے ہیں۔ نہ صرف جماعت کے ہندوستانی ممبر بلکہ تبلیغی اجتماع کے غیر ملکی شرکاء جو مرکز نظام الدین میں 13 سے 15 مارچ کو منعقد ہونے والے پروگرام میں اۓ تھے وہ بھی ہندوستانی کوویڈ مریضوں کی جانیں بچانے کے لئے بڑی تعداد میں اگے آ رہے ہیں۔

تبلیغی پروگرام میں شرکت کے لئے الجیریا ، ملیشیا ، فجی ، انڈونیشیا اور دیگر ممالک کے علاوہ جماعت کے ہندوستانی ممبران مختلف اسپتالوں میں بڑی تعداد میں قطار میں کھڑے رہ کر اس خدمت کو انجام دے رہے ہیں۔

کوروناوائرس سے صحت یاب ہونے والے سینکڑوں تبلیغی جماعت کے ارکان کوویڈ 19 کے مریضوں کے لئے پلازما عطیہ کرنے کے لئے تیار ہیں جن کا علاج چل رہا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کو حال ہی میں سوشل میڈیا اور کچھ نیوز چینلوں نے بدنام کیا طتھا اور ان پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔

YouTube video

مولانا سعد کاندھلوی کی اپیل کے بعد تبلیغی جماعت کے ارکان جو کوروناوائرس کے انفیکشن سے صحت یاب ہوئے انہوں نے کوویڈ 19 کے مریضوں کی مدد کے لئے اپنا پلازما عطیہ کرنے کا پختہ ارادہ کیا ہے۔

YouTube video

بھارت کی سرکار نے جب کویڈ 19 کے سینکڑوں مقدمات کو جب جب اس جماعت سے منسلک کردیا تو قومی میڈیا سمیت نیشنل میڈیا پر ایک طرح کا زہر پھیلانا شروع کردیا گیا، جس کی وجہ سے مسلمانوں میں ایک طرح کا غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

پلازما کا کوئی مذہب نہیں ہے

تبلیغی ممبران جو بعد اپنا پلازما عطیہ کرنے کے لئے آگے آئے ہیں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ اپنے ہم وطن شہریوں کی جان بچانے کے لئے اپنا پلازما عطیہ کررہے ہیں چاہے سامنے والے کا مذہب جو بھی ہو۔

مولانا سعد کاندھلوی کی اپیل

جماعت کے سربراہ مولانا سعد کاندھلوی جو اس پروگرام کے انعقاد کے لئے مجرمانہ الزامات کا سامنا کر رہے ہیں انہوں نے تبلیغیوں سے اپیل کی تھی جو اب کوویڈ 19 کے علاج معالجے میں شامل ہیں ، ان لوگوں کو بھی خون کا پلازما عطیہ کرے، جو اب بھی اس بیماری سے لڑ رہے ہیں اور زیر علاج ہیں۔

https://youtu.be/1XrAN67xQyU

ڈاکٹروں کے مطابق جو لوگ مہلک کورون وائرس سے صحت یاب ہوتے ہیں وہ اس بیماری سے لڑنے کے لئے ان کے خون میں اینٹی باڈیز تیار کرتے ہیں ، جس کو کنولیسنٹ پلازما کہا جاتا ہے۔ مریضوں میں اس کی منتقلی کے عمل کو روایتی پلازما تھراپی کہا جاتا ہے۔ اس تنظیم کے 350 ممبران جو انفیکشن سے پوری طرح سے صحت یاب ہو چکے ہیں انہوں نے دہلی کے اسپتالوں میں کوویڈ 19 کے دیگر اہم مریضوں کی مدد کے لئے پلازما عطیہ کرنے کا عہد لیا ہے۔ اس مقصد کے لئے اب تک 60 صحت مند مریضوں کا پلازما نکالا جا چکا ہے۔