تجارتی بازار ویران ، خریداروں کی قلت ، تاجرین کو خطرات

   

بازاروں میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ ندارد ، چکاچوند برقی کے استعمال سے بھاری بل ممکن
حیدرآباد۔19جون(سیاست نیوز) تاجرین تجارتی ادارو ںکو کھلا رکھتے ہوئے حکومت کو فائدہ پہنچارہے ہیں اور خود کو خطرات میں مبتلاء کرر ہے ہیں۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی بازاروں میں گاہک نہیں ہیں لیکن بازاروں میں جلائی جانے والی برقی کے بل برابر وصول کئے جائیں گے ۔ شہر کے کئی شورومس اور ایسی دکانات جن کی چکاچوند ہی گاہکوں کو راغب کرتی ہے ان شورومس میں بھی گاہک نہیں ہیں اور نہ ہی وہ اپنے اخراجات کی پابجائی کے موقف میں ہیں لیکن گاہک کی امید میں کھولے جانے والے تجارتی اداروں میں برقی کا استعمال تو مسلسل کیا جا رہاہے اور حکومت کی جانب سے ان برقی بلوں کی وصولی میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی جو کہ تاجرین کیلئے فائدہ سے زیادہ نقصان کا سبب ثابت ہوگا۔ علاوہ ازیں تجارتی اداروں میں کئی افراد کے درمیان رہتے ہوئے بازار کے افراد سے کی جانے والی ملاقاتیں ان تاجرین کے لئے خطرہ کا باعث بھی بن رہی ہیں کیونکہ کسی کواس بات کا علم نہیں ہے کہ کون کورونا وائرس میں مبتلاء ہے کیونکہ کورونا وائرس کی علامات کے متعلق ماہرین کا کہناہے کہ 80 فیصد سے زیادہ مریضوں کو علامات نظر نہیں آرہی ہیں۔بڑے شورومس اور تجارتی اداروں میں جو برقی کا استعمال کیا جا رہاہے وہ برقی بل اداکرنے جتنا کاروبار بھی ممکن نہیں ہورہا ہے جو کہ تاجرین کیلئے تکلیف کا سبب بنا ہوا ہے۔حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن ختم کرتے ہوئے بازاروں کی کشادگی کا اعلان کردیا گیا لیکن بازاروں میں صفائی اور ادویات کے چھڑکاؤ کو فراموش کردیا ہے جو کہ بازاروں میں نہ صرف تاجرین کیلئے بلکہ بازاروں میں گھومنے والوں کیلئے بھی نقصاندہ ثابت ہورہا ہے ۔ شہر کے بعض بازارو ںمیں تاجرین اپنے طور پر تجارتی ادارو ںکو کم وقت میں بند کردینے کا فیصلہ کرچکے ہیں اور دیگر کئی بازاروں سے بھی اس بات کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ بازاروں کے ذمہ داروں کی جانب سے اپنے طور پر لاک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار کی جا نے لگی ہے۔ جناب عابد محی الدین جنرل سیکریٹری اولڈ سٹی ٹریڈرس اسوسیشن نے بتایا کہ حکومت کو تاجرین کے تحفظ کے ساتھ ساتھ بازاروں کی صفائی کے علاوہ ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلہ کی برقراری کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے چاہئے ۔ شہر حیدرآباد میں بازاروں کی صورتحال کو دیکھتے حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر تاجرین کیلئے خصوصی پیاکیج کا اعلان کرے۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی بازاروں میں گاہک نہ ہونے کی وجہ سے تاجرین معاشی پریشانیوں کا شکار ہورہے ہیں اور ان کو فوری راحت کی فراہمی کیلئے اگر ریاستی حکومت کی جانب سے برقی بلوں کی معافی اور جی ایس ٹی میں راحت کے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی معیشت کو مستحکم بنانے میں تجارتی ادارووں کا کلیدی کردار ہوا کرتا ہے اور اس پریشانی کے دور میں حکومت کو تاجرین کے استحکام پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔