کورونا وائرس سے سرگرمیاں ٹھپ ، بینکس انتظامیہ متفکر
حیدرآباد۔ کورونا وائرس کی وباء کے دوران پیدا شدہ معاشی حالات کے دوران بینکوں کو اس بات کا خدشہ پیدا ہونے لگا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں کئی تجارتی اداروں اور صنعتی ادارو ںکی جانب سے دیوالیہ کااعلان کردیا جائے گا ۔دنیا بھر کے کئی ترقی یافتہ ممالک میں کئے جانے والے دیوالیہ اور سرکردہ تجارتی اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے نقصان کا اعلان کئے جانے کے بعد ہندستان میں کروائے گئے ایک معاشی سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران کئی بینکوں سے قرض حاصل کرنے والی کمپنیوںکی جانب سے بھاری نقصانات اور دیوالیہ کا اعلان کردیا جائے گا۔ سروے کے مطابق کورونا وائرس وباء کے دوران ملک کو جس طرح کے معاشی انحطاط کے حالات کا سامنا ہے ایسے حالات کا کبھی سامنا نہیں رہا ہے اور کئی تجارتی و صنعتی ادارو ںکی جانب سے اپنے نقصانات کا جائزہ لینے کے علاوہ مستقبل قریب میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے کیونکہ تجارتی اداروں اور صنعتی ادارو ںسے وابستہ ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ان حالات میں تجارت اور صنعت کو جاری رکھنا انتہائی دشوار کن ہے۔ صنعتی اداروں کے ذمہ داروں کی جانب سے دیوالیہ کی صورت میں بینکوں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونے کے علاوہ تجارتی بازاروں پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے ۔ قومی سطح پر کئے گئے سروے میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں موجود متوسط طبقہ کی تجارت اور صنعت کو سنگین حالات کا سامنا ہے اور وہ لاک ڈاؤن کے سبب پیدا شدہ صورتحال کا سامنا کرنے کے موقف میں نہیں ہیں اس کے علاوہ لاک ڈاؤن میں دی جانیوالی رعایتوں کے باوجود ملک کے کئی شہری علاقو ںمیں بھی کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بحال نہیں ہوپائی ہیں
اسی لئے ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ تجارتی سرگرمیوں کے بحال نہ ہونے کے سبب صورتحال انتہائی ابترہوتی جارہی ہے جو کہ کئی کمپنیوں اور تجارتی اداروں کے دیوالیہ کا سبب بن سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے ملک بھر میں تمام کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہیں اور لاک ڈاؤن کا اثر ہر طبقہ پر پڑا ہے جس کے نتیجہ میں یہ کہا جار ہاہے کہ کوئی بھی ان منفی معاشی حالات سے بہ آسانی نکل نہیں پائے گا اور اگر آئندہ چند ماہ کے دوران یہی سلسلہ جاری رہا تو اس کے نتیجہ میں کئی بینکوںسے حاصل کئے گئے قرضہ جات کی وصولی انتہائی مشکل امر بن جائے گی اور ان کمپنیو ںکی جانب سے دیوالیہ کی صورت میں قوانین کے مطابق ان پر کاروائی کی جائے گی جو کہ معاشی بحران کا سبب بننے کا خدشہ ہے۔