ہمارے پاس کاموں کیلئے کوئی بجٹ نہیں ہے ۔ بلدی عہدیداروں کا عذر ۔ عوام کو مسلسل مسائل کا سامنا
حیدرآباد۔ ترقیاتی کاموں اور سڑکوں کی توسیع میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے پرانے شہر کو نظر انداز کیا جارہا ہے جو ٹریفک مسائل میں اضافہ کا سبب ہے۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں جی ایچ ایم سی سے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جائے تو پرانے شہر کو یکسر نظرانداز کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی اور یہاں میں صرف اعلانات کئے جا رہے ہیں ۔ دارالشفاء سے مغلپورہ براہ پرانی حویلی ‘ منڈی میر عالم ‘ اعتبار چوک‘ کوٹلہ عالیجاہ ‘ بی بی بازار چوراہا سڑک کی توسیع کے آغاز کے طور پر کئی برس قبل سڑک کی دونوں جانب جائیدادوں پر نشان لگائے جاچکے تھے لیکن اب تک ان کے حصول کیلئے کوئی کوشش نہیں کی گئی اور نہ جن جائیدادوں کے حصول کامنصوبہ ہے ان کیلئے معاوضہ کی ادائیگی کا آغاز کیا گیا ہے یہی صورتحال چھتہ بازار تا پرانی حویلی جانے والی سڑک کی جہاں ٹریفک جام روز کا معمول ہے اور اس سڑک کی توسیع کا بھی بارہا اعلان کیا گیا لیکن عملا ان جائیدادوں کے حصول کیلئے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔ منڈی میر عالم سڑک پر روزانہ ٹریفک جام کو سامنا ہے اور اعتبار چوک چوراہے پر ٹریفک جام روز کا معمول ہونے کے باوجود توسیع کے اقدامات کی بجائے اسے نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ پرانے شہر کے ترقیاتی کاموں کیلئے انتخابات سے قبل اعلانات اور سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا جاتا ہے لیکن ان پر عمل کیلئے انتخابات کے بعد کوئی تذکرہ نہیں کیا جاتا ۔ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعمیری کاموں کے سلسلہ میں کئی برسوں سے یہ یقین دہانی اور اعلان کیا جا رہاہے کہ جلد پرانے شہر کے میٹرو کے کاموں کا عملی طور پر آغاز کیا جائے گا لیکن اب تک اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور نہ چارمینار کے قریب ملٹی اسٹوری پارکنگ کامپلکس کی تعمیر کا آغاز کیا جاسکا ہے ۔ چومحلہ پیالیس کے روبرو وسیع و عریض خزانہ عامرہ کی اراضی پر ملٹی اسٹوری پارکنگ کامپلکس کے علاوہ قدیم بس اسٹینڈ چارمینار کی اراضی پر پارکنگ کامپلکس کی تعمیر کا اعلان کیا گیا لیکن ان کو بھی مکمل نظر انداز کیا جارہا ہے اور بلدی عہدیدارو ںکا کہنا ہے کہ ترقیاتی کاموں کیلئے ان کے پاس فی الحال بجٹ نہیں ہے جبکہ میٹروریل کے عہدیداروں کا کہناہے کہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کاموں کواب تک حکومت کی جانب سے منظوری حاصل نہیں ہوئی ہے ۔