ضلع کلکٹرس آفس کے بجائے عوام کے درمیان رہیں، سرکاری اسکیمات پر شفافیت سے عمل آوری، کلکٹرس کانفرنس سے ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔10۔جنوری (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ 26 جنوری کے بعد وہ اضلاع کا اچانک دورہ کرتے ہوئے ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیں گے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی آج ضلع کلکٹرس کی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ چیف منسٹر نے کلکٹرس پر واضح کیا کہ وہ حکومت کی اسکیمات کے نشانوں کی تکمیل پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی اور فلاح و بہبود حکومت کی دو آنکھوں کی طرح ہیں۔ حکومت نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کا اہتمام کیا تھا اور انہیں خوشی ہے کہ مردم شماری کا کام 96 فیصد مکمل ہوچکا ہے جس کے لئے ضلع کلکٹرس قابل مبارکباد ہیں۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس سے کہا کہ حکومت کی اسکیمات کے فوائد حقیقی مستحق خاندانوں تک پہنچانے اور عوام کو اسکیمات کی تفصیلات سے واقف کرانے کی مساعی کریں۔ انہوں نے کہا کہ کلکٹرس کی بہتر کارکردگی سے حکومت کی نیک نامی ہوگی اور نظم و نسق پر مثبت اثر پڑے گا۔ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس کو کارکردگی مزید بہتر بنانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ فلاحی اسکیمات کو بنیادی سطح تک پہنچانے کے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نظم و نسق میں شفافیت اور جوابدہی کا احساس ہونا چاہئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کلکٹرس زیادہ وقت عوام کے درمیان رہیں لیکن بعض عہدیدار اپنی آفس میں بیٹھ کر کام کو ترجیح دے رہے ہیں۔ عوامی مسائل کی عاجلانہ یکسوئی کو یقینی بنایا جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ضلع کلکٹرس حکومت کے نمائندہ کی طرح سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری یقینی بنائیں۔ چیف منسٹر نے رعیتو بھروسہ اسکیم پر موثر عمل آوری کی ہدایت دی اور کہا کہ غیر مستحق افراد کو امدادی رقم جاری نہیں کی جانی چاہئے ۔ عہدیدار اسکیم کے لئے اہل اور مستحق کسانوں کا انتخاب کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں ایک راشن ایک اسٹیٹ کے نظریہ کے تحت فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کا منصوبہ ہے ۔ ہر شخص کیلئے اس کے مقام پر راشن کارڈ ہونا چاہئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 11 تا 15 جنوری نئی اسکیمات پر عمل آوری کی منصوبہ بندی کی جائے۔ ضلع کلکٹرس سے کہا گیا کہ اندراماں انڈلو کے مستحق افراد کی فہرست انچارج وزیر کو پیش کی جائے اور ان کی منظوری کے بعد فہرست جاری کی جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 26 جنوری سے حکومت کی اہم اسکیمات پر عمل آوری کا آغاز ہوگا۔ رعیتو بھروسہ کے علاوہ بے زمین زرعی مزدوروں کو سالانہ 12,000 روپئے کی امداد دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اقامتی اسکولوں اور ہاسٹلس میں سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو مہینہ میں ایک بار سرکاری ہاسٹل میں قیام کرنا چاہئے ۔ خاتون عہدیدار وقفہ وقفہ سے گرلز ہاسٹلس اور اقامتی اسکولوں کا دورہ کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 26 جنوری کے بعد وہ اضلاع کا اچانک دورہ کریں گے اور سرکاری اسکیمات میں تساہل کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایک سال میں حکومت نے تمام اہم وعدوں پر عمل آوری کا آغاز کیا ہے ۔ کلکٹرس کانفرنس میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، ریاستی وزراء اتم کمار ریڈی ، پونم پربھاکر ، سریدھر بابو ، جوپلی کرشنا راؤ ، پی سرینواس ریڈی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ، ڈی انوسویا سیتکا، حکومت کے مشیران محمد علی شبیر ، نریندر ریڈی ، ڈاکٹر کیشو راؤ ، چیف سکریٹری شانتی کماری اور دیگر عہدیدار شریک ہوئے۔1