ترمیم شدہ دستاویزات کی ہو بہو نقل، مرکزی وزیر کی مودی پر تنقید

   

نئی دہلی 14 فروری (سیاست ڈاٹ کام) حکمراں بی جے پی اور مودی حکومت کو اُس وقت بڑی خفت کا سامنا کرنا پڑا جس وقت مرکزی وزیر پون رادھا کرشنن نے کئی مرتبہ مودی حکومت کے طریقہ حکمرانی پر اپنے ٹوئٹر پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ حکومت ترمیم شدہ دستاویزات کو بنا کسی ردوبدل کے ہوبہو نقل کرنے کے عمل پیرا ہے اور متوسط طبقہ کے لئے مودی کے ایجنڈہ میں کچھ بھی قابل ذکر بات نہیں ہے اور مودی کے کام کرنے کا مرکزی محور اس طرح ہے کہ حکومت نے اجتماعی ترقی کے لئے کوئی بھی کارنامہ انجام دیا۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس بے ترتیبی کس طرح وقوع پذیر ہوئی۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کا روز مرہ کا معمول تھا کہ وہ زیرگشت دستاویزات کو گوگل ڈرائیو میں محفوظ رکھا جاتا تھا اور اس کے ساتھ میں پہلے سے تحریر شدہ دستاویزات کو بھی محفوظ رکھ دیا جاتا تھا۔