ترنمول کانگریس لیڈرشیخ کے قتل کے بعد علاقے میں کشیدگی

   

کولکتہ۔ مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے باروئی پور میں اتوارکی صبح سے ترنمول کانگریس کے رہنما کے مارے جانے کے بعد کشیدگی برقرار ہے۔ مقامی ترنمول کانگریس لیڈر سیدال علی شیخ کو ہفتہ کی رات دیر گئے بولبون گاؤں میں واقع ان رہائش گاہ سے اٹھا لیا گیا، ان کی شدید پٹائی کی گئی اور پھر گلے کاٹ کر قتل کردیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں 12 افراد کو گرفتارکیا ہے۔ ریاست میں برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن کی جانب سے ایک دوسرے کو اس واقعے کے لیے مورد الزام ٹھہرانے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ ترنمول کانگریس نے الزام لگایا کہ کچھ مقامی غنڈوں کو مبینہ طور پر ان کی پشت پناہی حاصل ہے۔ بی جے پی اور سی پی آئی (ایم) دونوں نے شیخ کو کلبھوشن سے اغوا کیا اور قتل کردیا، کیوں کہ شیخ سماج مخالف سرگرمیوں کے خلاف علاقے میںکافی آواز اٹھا رہے تھے۔ پچھلے پنچایتی انتخابات میں علاقے میں بی جے پی اور سی پی آئی (ایم) نے مشترکہ طور پر ایک آزاد امیدوارکھڑا کیا تھا۔ تاہم علاقے میں شیخ کی مقبولیت کے باعث جیت نہ سکے۔ تب سے وہ اس کے خلاف بغض رکھتے ہیں،”مقامی ترنمول کانگریس لیڈر گوتم داس نے کہا۔تاہم الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی اور سی پی آئی (ایم) دونوں نے کہا کہ متاثرہ کا قتل حکمراں جماعت میں لڑائی کا نتیجہ ہے۔