اسمبلی میں قرارداد ، کانگریس اور بائیں بازو سے قربت کی کوشش
کولکاتہ ۔ یکم جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) برسراقتدار ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال میں آج کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں سے قربت کی کوشش کرتے ہوئے مغربی بنگال اسمبلی میں ’’فرقہ پرست طاقتوں کے عروج ‘‘ پر اظہارتشویش کرتے ہوئے ایک قرارداد پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا ۔ سی پی آئی ایم اور کانگریس نے تاہم کوئی تیقن نہیں دیا۔ انھوں نے ترنمول کانگریس حکومت کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے عروج کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ تاہم وہ قرارداد کی تائید کریں گے جو ترنمول کانگریس ایوان اسمبلی میں قاعدہ 185 کے تحت جاریہ اجلاس میں پیش کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ ریاستی وزیر برائے اُمور مقننہ تپس رائے نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کم از کم فرقہ واریت کے مسئلہ پر ہم متحد ہوکر ایوان اسمبلی میں مرکز کی مخالفت کریں۔ انھوں نے اُمید ظاہر کی کہ کل ہم اختلافات کی یکسوئی کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ اسپیکر کے چیمبر میں ترنمول کانگریس اور سی پی آئی ایم و کانگریس کے نمائندے اس مسئلہ پر آخری اور قطعی تبادلۂ خیال کریں گے ۔ قائد اپوزیشن سینئر کانگریس قائد عبدالمنان نے کہاکہ اُن کی پارٹی کو کوئی مسئلہ اس قرارداد کے سلسلہ میں درپیش نہیں ہے ۔ تاہم کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ فرقہ پرست طاقتوں کے ریاست میں عروج پر ایوان اسمبلی میں تبادلۂ خیال کیا جائے ۔ انھوں نے کہاکہ ہم صرف قرارداد پر جو ترنمول کانگریس پیش کرے گی دستخط نہیں کریں گے ۔ اگر وہ تبادلۂ خیال سے اتفاق کریں تو ہم بھی قرارداد کی تائید کیلئے تیار ہیں ۔ بائیں بازو کے مقننہ پارٹی قائد سجان چکرابورتی نے بھی انھیں خیالات کا اعادہ کیا۔ بی جے پی مقننہ قائد منوج ٹیگا نے کہا کہ وہ قرارداد کی مخالفت کریں گے ۔ دریں اثناء نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب قائد بی جے پی امیت شاہ نے کہا کہ مرکز کو اس کا حق حاصل ہے کہ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی کو فوری رُک جانے کا مشورہ دے جب تک کہ سیاسی اختلافات کی بناء پر قتل کی وراداتوں کا سلسلہ ختم نہ ہوجائے ۔