ترن تارن عدالت میں رات بھر سماعت کے بعداکالی لیڈر کی بیٹی کو صبح 4 بجے رہا کیا گیا

   

ترن تارن، 30 نومبر (یواین آئی) پنجاب پولیس اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی حکومت کو ایک جھٹکہ دیتے ہوئے ترن تارن کے جوڈیشل مجسٹریٹ پنکج ورما نے ترن تارن ضمنی انتخاب میں شرومنی اکالی دل کی امیدوار سکھوندر کور رندھاوا کی بیٹی کنچن پریت کو اتوار کی صبح پولیس حراست سے رہا کرنے کا حکم دیا۔ سماعت رات 8 بجے شروع ہوئی تھی۔ ترن تارن کی عدالت میں عدالت نے اپنا فیصلہ صبح 4 بجے سنایا، یہ تاریخ میں پہلی بار ہے کہ کسی عدالت نے ترن تارن میں اس طرح کی سماعت کی ہو۔ ضلع عدالت میں رات بھر کی سماعت کے بعد صبح 4 بجے سنائے گئے فیصلے سے اکالی لیڈروں اور کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ کنچن پریت جو اکالی رہنماؤں کے ساتھ موجود تھیں نے فیصلے پر خوشی اور عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اسے پہلے جمعہ کو چبل پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اپنی رہائی کے بعد کنچن پریت نے کہاکہ میرے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے اکالی دل کے رہنماؤں اور کارکنوں کا شکریہ۔ پولس نے ضمنی انتخاب کے دوران کنچن پریت کے خلاف چار مقدمات درج کیے تھے ۔ کنچن پریت نے ان مقدمات کے خلاف مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ کنچن پریت کی رہائی کے بعد اس کے وکیل ارشدیپ کلر نے کہاکہ انکی گرفتاری غیر آئینی ہے کیونکہ ایک درست ایف آئی آر میں دفعہ 111 کا اضافہ کرکے اسے ناقابل ضمانت بنا کر گرفتار کیا گیا۔