تروملا مندر کو ریڈ زون قرار دینے کے احکامات سے دستبرداری

   

ریڈ زون سے عقیدت مندوں اور عوام میں تشویش کے بعد ضلعی انتظامیہ کا فیصلہ
حیدرآباد :۔ اے پی کے سب سے بڑے مندر تروملا کو ریڈ زون قرار دئیے جانے کے سرکاری احکامات کے بعد ریاست بھر میں سنسنی پھیل جانے کے بعد ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری ان احکامات سے دستبرداری اور اس کی وضاحت کرنے کے بعد حالات معمول پر آگئے ۔ بصورت دیگر یہ مسئلہ ایک تنازعہ کی شکل اختیار کر گیا اور ذرائع ابلاغ اور مختلف گوشوں میں موضوع بحث بن گیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ضلع کلکٹر نے ٹو ٹی ڈی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ بتایا گیا ہے کہ تروملا کو ریڈ زون قرار دئیے جانے کے فیصلے کے درپردہ وہاں کا سیکوریٹی عملہ ہے ۔ سات پہاڑیوں کے اس حصہ میں واقع تروملا میں آندھرا پردیش پولیس کا خصوصی دستہ نگرانی پر متعین ہے اور حالیہ دنوں اے پی ایس پی کے 39 ملازمین میں کویڈ 19 مثبت پایا گیا ۔ اور اس وجہ سے ان احکامات کو جاری کیا گیا تھا جس کا ازالہ بھی کر لیا گیا ہے ۔ لاک ڈاؤن کے اختتام کے بعد تقریبا ایک ماہ قبل اس مندر کو عقیدت مندوں کے لیے کھولا گیا تھا اور تب سے تاحال کسی ایک عقیدت مند میں کویڈ 19 نہیں پایا گیا ۔ باوجود اس کے ریڈ زون کا اعلان تشویش اور خوف کا سبب بنا رہا ۔ آئی سی ایم آر کے تازہ شرائط کے مطابق کسی بھی علاقہ یا مقام پر کویڈ 19 کا کوئی مثبت واقعہ پیش آتا ہے تو اس کے 200 میٹر تک کے احاطہ کو ریڈ زون قرار دیا جائے ۔ ضلع کلکٹر نے جائزہ لینے کے بعد ٹی ٹی ڈی انتظامیہ پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان کی ستائش کی اور کہا کہ یہاں محفوظ انداز میں کویڈ 19 کے تمام شرائط پر عمل کرتے ہوئے درشن کا موقع فراہم کیا جارہا ہے ۔۔